ملک کی اقلیتوں کوخوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں// موہن باگھوت 80

ملک کی اقلیتوں کوخوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں// موہن باگھوت

ہرایک شہری ملک کومضبوط و مستحکم بنانے کے لئے اپنارول اداکرے

سرینگر//ملک کی اقلیتوں کوخوف زدہ ہونے کی ضرورت نہ ہونے کاعندیہ دیتے ہوئے آر ایس ایس کے سربراہ نے کہاکہ ملک کومضبوط مستحکم بنانے کے لئے ہرایک مکتب ہائی فکر سے تعلق رکھنے والے فرد کواپنارول ادا کرنا ہوگا بحیثیت قوم اس ملک کومضبوط مستحکم بنانا ملک کے ہرشہری کی ذمہ داری ہے ۔ اے پی آ ئی کے مطابق بالی وڈکے معروف شاعرمصنف جاوید اخترکی جانب سے طالبان اور آر ایس ایس کے درمیان کوئی بھی فرق نہ ہونے کے درمیاں منظر عام پرآنے کے بعد اگرچہ سخت گیرموقف رکھنے والے ہندوں نے جاوید اخترکو عام معافی مانگنے کامشورہ دیاوہی آر ایس ایس کے کئی لیڈروں نے بھی شاعر اورمصنف کوہدف تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وہ اقلیتں خاص کرمسلمانوںکوگمراہ کرنے کاکوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے ہے ۔ادھرجاوید اخترکے بیان کے بعد آرایس ایس کی جانب سے ممبئی کے ایک فائوسٹار ہوٹل میں تقریب کااہتمام کیاگیاجس میں کئی مسلمان شخصٰیتوں کوبھی مدعو کیاگیا۔اس موقعے پرآر ایس ایس کے سربراہ موہن باگھوت نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں کوخوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ بھارت ایک سیکولرملک ہے اور بھارت میں اقلیتوںکوکوئی بھی خطرہ درپیش نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ بحیثیت قوم ہرایک کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کوترقی کی منزلوں پراور مضبوط مستحکم بنانے کے لئے اپنارو ل ادا کرے اور ملک میں ہر ایک شہری کویہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے تحفظ اور اظہاررائے کو پرُامن طریقے سے سامنے لائے۔موہن باگھوت نے کہا کہ بھارت میں مسلمان محفوظ ہے اور ملک میں اسلام غیرملکی ہمواروں کی وجہ سے پھیلاہے تاہم اسکایہ مطلب نہیں کہ مسلمان اس ملک کے شہری نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہرایک مزہب ماننے والے لوگوں کوبحیثیت قوم ملک کی حفاطت کویقینی بنانے کے لئے اپنے خیالات کااظہار کرناہوگااور کسی کویہ حق حاصل نہیں کہ وہ عوام کوگمراہ کرنے کی کوشش کرے یاان میں نفرت پھیلانے کی کوشش کرے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں