56

وادی کشمیرکے دریائوں اورندی نالوںمیں3ماہ قبل سطح آب کافی کمی

شہرودیات میں آب شرب کی شدیدقلت

سری نگر:۳،ستمبر//مسلسل خشک موسمی صورتحال کے بعددریائوں اورندی نالوںمیں سطح آب کافی کمی ہونے سے محکمہ جل شکتی کیلئے پینے کے پانی کی فراہمی مشکل ہوتی جارہی ہے ،کیونکہ آبی ذخائرمیں پانی کی سطح کم ہونے سے کئی واٹرسپلائی اسکیمیں بے کارہوئی ہیں اورمذکورہ اسکیموں ریزروائرخالی پڑے ہیں۔جے کے این ایس کے مطابق دریائے جہلم اوردیگر دریائوں اورندی نالوں میں پانی کی سطح معمول سے کافی کم ہوگئی ہے ،جانکارلوگوںنے بتایاکہ دریائے جہلم میںپانی کی موجودہ سطح امسال کم سے کم2ماہ قبل پیداہوئی ہے۔انہوںنے کہاکہ عمومی طورپرجہلم اوردیگر آبی ذخائرمیں پانی کی مقداراورسطح ماہ نومبراوردسمبرمیں اتنی کم ہوجاتی ہے ،لیکن امسال حیران کن طورپرپانی کی سطح ماہ اگست میں ہی اتنی نیچے آگئی ہے ۔محکمہ اری گیشن وفلڈکنٹرول کے ذرائع نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ کشمیروادی میں گزشتہ لگ بھگ ایک ڈیڑھ ماہ سے موسمی صورتحال خشک رہنے کی وجہ سے دریائے جہلم اوردیگر ندی نالوںمیں پانی کی سطح میں کافی کمی واقعہ ہوئی ہے ۔انہوں نے بتایاکہ ماہ اگست کے دوران بالخصوص جہلم میں پانی کی سطح میں بیک وقت کئی فٹ کم ہوگئی ہے ۔ذرائع نے بتایاکہ بارشیں نہ ہونے سے چونکہ چھوٹے بڑے ندی نالوں میں پانی کی سطح کم ہوئی ہے،اسلئے اسکااثر دریائے جہلم میں پانی کی سطح پربھی پڑا ہے ۔متعلقہ محکمہ کے ذرائع نے بتایاکہ زرعی اراضی کوسیراب کرنے کیلئے قائم پمپ شیڈبے کار پڑے ہیں جبکہ کولوںمیں بھی پانی کی سطح کم ہوگئی ہے ۔اس دوران محکمہ جل شکتی کے ذرائع نے بتایاکہ دریائے جہلم اورندی نالوںمیں پانی کی سطح میں تیزی کیساتھ یعنی قبل ازوقت کمی واقع ہونے سے واٹر سپلائی اسکیموں پربھی اثرپڑاہے ،انہوںنے بتایاکہ بیشتر یاسبھی واٹرسپلائی اسکیموں کیلئے دریائے جہلم اوربڑے ندی نالے ہی پانی حاصل کرنے کاوسیلہ ہیں ،چونکہ ان آبی ذخائرمیں پانی کی سطح کم ہوگئی ہے ،اسلئے وہاں سے واٹرریزروائرس تک پانی کی فراہمی کم ہوگئی ہے جبکہ کچھ ایک اسکیموںکے واٹرریزروائرخشک پڑے ہیں ۔ذرائع نے بتایاکہ شہرسری نگر ہی نہیں بلکہ وادی کے دیگراضلاع میں بھی پینے کے پانی کی ترسیل یافراہمی کے شیڈول میں ہنگامی بنیادوں پرتبدیلی عمل میں لائی گئی ہے ۔انہوںنے انکشاف کیاکہ اب بیشتر علاقوںمیں صبح کے وقت ہی نلوںکے ذریعے پینے کاپانی فراہم کیاجاتاہے اورباقی پورے دن سپلائی روک دی جاتی ہے ۔محکمہ جل شکتی کے ذرائع نے بتایاکہ فی الوقت دستیاب یانلوںکے ذریعے سپلائی کیاجانے والا پینے کاپانی غلط طورپراستعمال ہورہاہے ۔انہوںنے بتایاکہ تعمیراتی کاموں ،گھریلو پارکوں وباغیچوں کوسیراب کرنے اورگاڑیاں دھونے سے عام صارفین کی حق تلفی ہورہی ہے ۔ذرائع نے یہ بھی بتایاکہ آسودہ حال گھرانوں نے اپنے ہاں طاقتورواٹرپمپ نصب کررکھے ہیں ،جس وجہ سے نزدیک میں رہنے والے دیگرگھرانوں کے نلوںسے پانی کی سپلائی متاثر ہوجاتی ہے ۔ایک سینئرانجینئرنے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پربتایاکہ پینے کاپانی غلط استعمال کرنے والے عام صارفین کی حق تلفی کیساتھ ساتھ خلاف قانون عمل کے مرتکب ہورہے ہیں اورایسے صارفین یاگھرانوں نیزتاجروں اورورک شاپ مالکان کیخلاف مہم شروع کرنے کیلئے چیکنگ اسکارڈ تشکیل دئیے گئے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں