جموں کشمیر میں علم کی سرزمین اور بین الاقوامی تجارتی ہب بنایا جارہا ہے 58

رواں ماہ کالج اوریونیورسٹیوں کو دوبارہ کھولا جائیگا//منوج سنہا

خواتین اورنوجوانوں کی خواہشات پہلے سے کہیں زیادہ قومی امنگوں کیساتھ مربوط

سرینگر//جموں وکشمیرکے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کے روز اعلان کیاکہ 18سال سے زیادہ عمر کے سبھی طلبہ کو کووڈ19 مخالف ویکسین لگانے کے بعدمرکزی زیرانتظام علاقے میں چار مہینوں سے مسلسل بندپڑے کالجوں اوریونیورسٹیوں کواسی ماہ دوبارہ کھولا جائیگا۔ساتھ ہی انہوںنے کہاکہ کالج اوریونیورسٹیاں کھلنے کے بعد اسکول بھی کھولے جائیں گے ۔لیفٹنٹ گورنر نے کہاکہ جموں وکشمیرمیں سلامتی صورتحال کافی بہترہوئی ہے تاہم سیکورٹی چیلنجزدرپیش رہیں گے۔انہوںنے اس عزم کااظہارکیاکہ حکومت سیکورٹی چیلنجز کا بہادری سے مقابلہ کرے گی ۔منوج سنہا نے خواتین کوباروزگار اورمعاشی ومالی اعتبار سے استحکام فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ امسال جموں وکشمیرمیں خواتین کیلئے مخصوص11ہزار سیلف ہیلپ گروپ قائم کئے جائیں گے ۔جے کے این ایس کے مطابق مشہورزمانہ جھیل ڈل کے کنارے پرواقع شیرکشمیر انٹرنیشنل کووینشن سینٹر (SKICC)میں منعقدہ ایک تقریب کے حاشیے پرنامہ نگاروںکے سوالات کاجواب دیتے ہوئے جموں وکشمیرکے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ حکومت کشمیر میں کئی مہینوں سے بندپڑے تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کے بارے میں والدین کے مطالبات سے پوری طرح آگاہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 18سال سے زیادہ عمر کے تمام طلبہ (طلباء وطالبات)کو ویکسین لگانے کے بعد ہی اس مہینے انٹر کالج ، کالج اور یونیورسٹیاں کھولنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ کالجوں اور یونیورسٹیوں کے بعد حکومت پرائمری اور سیکنڈری سکولوں کو دوبارہ کھولنے پر غور کرے گی۔کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال کے بارے میں لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ سیکورٹی کے محاذ پر حالات بہت بہتر ہوئے ہیں تاہم چیلنجز باقی رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور سیکورٹی فورسز تمام سیکورٹی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔لیفٹنٹ گورنر نے کہاکہ خواتین کوباروزگار اورمعاشی ومالی اعتبار سے استحکام فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ امسال جموں وکشمیرمیں خواتین کیلئے مخصوص11ہزار سیلف ہیلپ گروپ قائم کئے جائیں گے تاکہ وہ دوسروں پر انحصارکئے بغیر اپنی روزی کمائیں۔جموں و کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کے روز خواتین تاجروں سے گمراہ لوگوں کو صحیح اور نیک راستہ دکھانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سرمایہ تک رسائی اور دوبارہ مہارت کیلئے معیاری رہنمائی فراہم کرنے کیساتھ ساتھ نئی ہنر مندی اور سیلف ہیلپ گروپ کی خواتین کو نئی منڈیوں تک پہنچنے میں مددفراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔جے کے این ایس کے مطابق شیرکشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر (ایس کے آئی سی سی) میں جموں و کشمیر میں دیہی خواتین تاجروں کیلئے ایک انٹرپرائز ایکسلریشن پروگرام شروع کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے منوج سنہا نے کہا کہ حکومت نے خواتین تاجروں کوماحولیاتی نظام سے جوڑنے ، باہمی تعاون،کاروبار کو بڑھانے کیلئے اور اور ایک مضبوط خواتین ورک فورس کی تعمیر کیلئے ایک جامع نقطہ نظر اپنایا ہے۔ لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا سنہا نے کہا کہ حکومت سرمایہ تک رسائی اور دوبارہ مہارت کیلئے معیاری رہنمائی فراہم کرنے کیساتھ ساتھ نئی ہنر مندی اور سیلف ہیلپ گروپ کی خواتین کو نئی منڈیوں تک پہنچنے میں مددفراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ میں خواتین تاجروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ گمراہ لوگوں کو صحیح اور نیک راستہ دکھائیں ۔منوج سنہا نے کہا کہ حکومت بااختیار افراد بنانے کیلئے خواتین اور نوجوانوں کی خاطربنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرتی ہے۔انہوں نے کہاکہ خواتین اورنوجوانوں کی خواہشات پہلے سے کہیں زیادہ قومی امنگوں کے ساتھ مربوط ہیں،اور اب ان کے پاس ہوشیار کاروباری ادارے بننے اور اپنے ارد گرد کمیونٹی کو غیر معمولی طریقوں سے تشکیل دینے کے لئے وسائل موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم جموں و کشمیر میں خواتین کاروباری افراد کے مسلسل اضافے کو دیکھ رہے ہیں۔ اسی طرح ، نوجوان کاروباری افراد کئی طریقوں سے معاشرے کو تبدیل کر رہے ہیں۔ وہ ہمارے رول ماڈل ہیں نہ کہ وہ جو معصوموں کا خون بہا رہے ہیں اور بے حس تشدد میں ملوث ہیں۔ لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ دیہی علاقوں میں کاروباری ماحولیات کو ترقی دینے کے علاوہ ، SAATکے تحت موجودہ کاروباری اداروں کو ہنر ، رہنمائی اور مارکیٹ لنکس کے ذریعے فروغ دے گا۔انہوںنے کہاکہ جموں و کشمیر میں ’سات‘ دیہی پہل کا مقصد خواتین کو خود انحصار بنانا ہے ،اوراس اسکیم کے تحت جموںوکشمیرمیںچار لاکھ خواتین کا احاطہ کیاجائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں