59

سال 2018 کے پنچایتی انتخابات میں حصہ نہ لینے پر بے حد افسوس ہے / ڈاکٹر فاروق

اسمبلی انتخابات میں بھاری اکثریت سے جیت درج کرکے اپنے دم پر حکومت قائم کریں گے

انتظامیہ کے آفیسران ابھی ہمارے فون نہیں اٹھاتے ، ہر کسی کو جوابدہ ہونا پڑے گا

سرینگر/31اگست/سی این آئی// جموں کشمیر میں آنے والے اسمبلی انتخابات میں بھاری اکثریت سے جیت درج کرکے اپنے دم پر حکومت قائم کریں گے کا دعویٰ کرتے ہوئے نیشنل کانفر نس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ ہمارے پارٹی نے 2018 کے پنچایتی انتخابات میں حصہ نہیں لیا۔انہوں نے مزید کہا کہ پنچو ں ، سر پنچوں اور سیاسی کارکنوں کو خطرات لاحق ہے اور کہا کہ افغانستان میں طالبان کے قبضے سے پوری دنیا پر اثرات مرتب ہونگے ۔ سی این آئی کے مطابق ایس کے آئی سی سی میں ایک تقریب کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے کہا کہ جموں کشمیر میں آنے والے اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس بھاری اکثریت سے جیت درج کریں گی ۔ سال 2018 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے بارے میں بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس لیڈر نے کہا ’’مجھے افسوس ہے کہ میری پارٹی نے پنچایتی انتخابات میں حصہ نہیں لیا‘‘۔خیال رہے کہ نیشنل کانفرنس نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد 2019 میں ہونے والے بلاک ڈیولپمنٹ کونسل (بی ڈی سی) کے انتخابات کا بائیکاٹ بھی کیا ۔ انہوںنے کہا کہ کوویڈ وبائی بیماری نے جموں و کشمیر میں ترقی کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع کو بھی متاثر کیا ۔فاروق عبداللہ نے کہا ’’آپ خود دیکھ سکتے ہیں کہ دفعہ370 کے بعد حالات بہتر ہوئے یا خراب ہوئے۔ میں اس کے بارے میں زیادہ بات نہیں کروں گا‘‘۔ اگر میں کچھ بھی کہوں تو وہ (بی جے پی) کہیں گے کہ میں اپوزیشن میں ہوں ان کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ تو لوگوں کو خود فیصلہ کرنے دیں کہ کیا تبدیل ہوا اور کیا نہیں۔فاروق نے اعتماد ظاہر کیا کہ جموں و کشمیر میں جلد ہی ایک حکومت بن جائے گی جو عہدیداروں کو لوگوں کے سامنے جوابدہ بنائے گی۔فاروق نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وہ پنچایتی ممبران کوحفاظت فراہم کریں جنہیں’’جنگجو نشانہ بنا رہے ہیں‘‘۔افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بارے میں ، انہوں نے کہا کہ یقینا افغانستان میں پیش آئے حالات کا اثر دنیا پر ہوگا ۔ انہوںنے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ کس ملک کو طالبان کے قبضے کے زیادہ اثرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہمارے پاس پاکستان ، چین ، بھوٹان ، سری لنکا ، مالدیپ اور روس ہیں۔ کون جانتا ہے کہ آیا امریکہ کو طالبان کے اقتدار سنبھالنے سے زیادہ اثر پڑے گا۔ میں نہیں کہہ سکتا ، لیکن ہاں ، افغان صورت حال کا دنیا پر ضرور اثر پڑے گا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں