ایک ساتھ پرچم لہرانے کا ریکارڈ اب پاکستان کے پاس نہیں رہے گا 72

بھارت شدت پسندی کے مکمل خاتمہ کیلئے ضرورت پڑنے پر پاکستان کی سرزمین پر حملہ کرنے سے بھی نہیں ہچکچائے گا

سرحد وں پر جنگ بندی معاہدے پر مکمل عملدر آمد ’’صرف ہماری طاقت کی وجہ سے‘‘ ہوئی

دو جنگیں ہارنے کے باوجود بھی پاکستان بھارت کیخلاف در پردہ جنگ میں محو / راجناتھ سنگھ

سرینگر/29اگست/سرحد پر ہند پاک کے مابین جنگ بندی پر کامیاب عملدر آمد ’’صرف ہماری طاقت کی وجہ سے‘‘ ہوا کا دعویٰ کرتے ہوئے مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ دو جنگیں ہارنے کے بعد باوجود پاکستان نے بھارت کے خلاف در پردہ جنگ جاری رکھا ہوا ہے اور شدت پسندی کو فروغ دینا پڑوسی ملک کی پالیسی کا مرکزی حصہ بن چکی ہے۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ملک کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیںکیا جا سکتا ہے جبکہ بھارت نہ صرف ’’دہشت گردی ‘‘کا خاتمہ کرے گا بلکہ اپنی سرزمین پر انسداد دہشت گردی آپریشن کرنے سے بھی نہیں ہچکچائے گا۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق تمل ناڈو کے ویلنگٹن میں ڈیفنس سروسز سٹاف کالج (ڈی ایس ایس سی) میں خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارت کوسرحد پر چیلنجوں کے باوجود ملک کی قومی سلامتی سے سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔پاکستان کا نام لئے بغیر راجنا تھ سنگھ نے کہا کہ ہند پاک کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر عملدر آمد آجـ صرف ہماری طاقت کی وجہ سے کامیاب ہے۔ انہوںنے مزید کہا کہ سال 2016میں سرحد پار سرجیکل اسٹرئیکس او ر بالاکوٹ میں حملوں کے بعد زمینی و فضائی طاقت کو مزید تقویت ملی۔راجنا تھ سنگھ نے کہا کہ دو جنگیں ہارنے کے بعد ہمارے پڑوسی ملک (پاکستان) نے در پردہ جنگ شروع کی ہے اور شدت پسندی اس کی پالیسی کا مرکزی حصہ بن چکی ہے۔ انہون نے کہا کہ پاکستان ہتھیار ، فنڈز اور عسکریت پسندوں کو تربیت دے کر بھارت کو نشانہ بنا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی سرحد پر چیلنجوں کے باوجود عام آدمی کو یقین ہے کہ ہندوستان کی قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ خطاب میں راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ــ’’یہ یقین آہستہ آہستہ مضبوط ہوتا گیا کہ بھارت نہ صرف اپنی سرزمین پر شدت پسندی ختم کرے گا ، ضرورت پڑنے پر ان کی سرزمین پر حملہ کرنے سے بھی نہیں ہچکچائے گا‘‘۔مشرقی لداخ میں چین کے حملوں کے بارے میں سنگھ نے کہا کہ وہاں بھی ، ہندوستان اپنے مخالف کا سامنا ایک نئی حرکیات کے ساتھ کرنے میں کامیاب رہا۔افغانستان میں طالبان قبضے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت افغانستان کے بارے میں اپنی حکمت عملی تبدیل کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی حکمت عملی تبدیل کر رہے ہیں اور کیو اے ڈی کی تشکیل اسی حکمت عملی کا حصہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں