بھارت افغانستان میں طالبان کی قیادت میں بننے والی حکومت کے ساتھ رابطہ کرے گا 88

بھارت افغانستان میں طالبان کی قیادت میں بننے والی حکومت کے ساتھ رابطہ کرے گا

ہندوستان افغانستان میں جامع حکومت کی حمایت کرے گا اور تعمیر و ترقی میں معاونت کرے گا/ اندرمانی پانڈے
سرینگر/26اگست/  بھارت سرکار افغانستان میں طالبان کی قیادت میں بننے والی حکومت کے ساتھ رابطہ قائم کرکے وہاں پر تعمیر وترقی اور قیام امن کیلئے اپنا کردار اداکرے گا۔ ہندستان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں کہا کہ بھارت افغانستان میں ایک جامع حکومت کی توقع کرتا ہے ، جس میں تمام طبقات کی نمائندگی ہو۔ ہندستان کے مستقل نمائندے اندرمانی پانڈے نے انسانی حقوق کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وسیع نمائندگی سے حکومت کو زیادہ قبولیت اور قانونی حیثیت حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔کرنٹ نیو ز آف انڈیا کے مطابق افغانستان میں نئی حکومت کے قیام کے بعد قومی مفاد کے پیش نظر تمام فریقین کے ساتھ بات چیت کی جا سکتی ہے۔ تاہم کسی بھی ملک نے پوری دنیا میں افغانستان کی نئی حکومت کو تسلیم کرنے کے حوالے سے کوئی باضابطہ فیصلہ نہیں لیا۔ ذرائع نے کو بتایا کہ اگر ضرورت پڑی تو طالبان کے ساتھ رابطہ اور مذاکرات ہو سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق افغانستان کے بدلے ہوئے حالات اور طالبان کی واپسی کے پیش نظر بھارت جلد ہی اس پورے معاملے پر ایک پالیسی بنائے گا جس کے بعد طالبان کے ساتھ بات چیت کی جا سکتی ہے۔ تاہم اس سے پہلے بھی حکومت نے کبھی بھی طالبان سے رابطے میں ہونے کی خبروں کی تردید نہیں کی تھی۔ہندستان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں کہا کہ بھارت افغانستان میں ایک جامع حکومت کی توقع کرتا ہے ، جس میں تمام طبقات کی نمائندگی ہو۔ ہندستان کے مستقل نمائندے اندرمانی پانڈے نے انسانی حقوق کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وسیع نمائندگی سے حکومت کو زیادہ قبولیت اور قانونی حیثیت حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ اندرمانی پانڈے نے کہا کہ افغان خواتین کی آواز، افغان بچوں کی امیدوں اور اقلیتی برادری کے حقوق کا احترام کیا جانا چاہیے۔ ساتھ ہی ہندستان نے یہ بھی کہا کہ افغانستان میں استحکام کا براہ راست تعلق خطے میں امن اور سلامتی سے ہے۔ ہندستان نے کہا کہ لشکر اور جیش جیسی دہشت گرد تنظیمیں افغانستان کی سرزمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں کر سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں