108

ریاستی سرکار نے محکمہ تعلیم میںتساہل ناقابل برداشت

جموں// ریاستی سرکارنے’’ محکمہ تعلیم میں طوالت اورتساہل پسندی کوناقابل برداشت‘‘ قراردیتے ہوئے یہ واضح کردیاکہ اسکولی اوقات میںاساتذہ کوٹیوشن کی اجازت نہیں دی جائیگی۔کمشنرسیکرٹری محکمہ تعلیم فاروق احمدشاہ نے سرکاری تعلیمی اداروں میں نظم وضبط اوردرس وتدریس کے عمل کوبہتر بنانے کیلئے چیف ایجوکیشن آفیسروں کوہفتے میں3دن اسکولوں کامعائنہ کرنے کی ہدایت دی۔ساتھ ہی انہوں نے تمام چیف ایجوکیشن افسران سے کہا کہ اساتذہ کی تنخواہوں کی واگزاری کے سلسلے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی۔نمائندے کے مطابق ریاست جموں و کشمیر میں محکمہ تعلیم کے سبھی ڈسٹرکٹ انسٹی چیوٹ آف ایجوکیشن اینڈ ٹرینگس مراکز کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے اور اِن مراکز کو مزید فعال بنانے کے لئے ایک ایک کروڑ روپے فراہم کئے جائیں گے۔ اس بات کی جانکاری سیکریٹری تعلیم فاروق احمد شاہ نے سیول سیکریٹریٹ جموں میں کشمیر ڈیوژن کے تمام چیف ایجوکیشن افسران اور منتخبہ ا سکولوںکے سربراہان کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنس کے دوران دی۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ڈائٹ مراکز کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کیا جا رہا ہے وہیں ریاست میں سکولوں کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لئے ریاستی وزیر تعلیم سید محمد الطاف بخاری کی ہدایت کے تحت کئی اقدامات کئے جارہے ہیں۔سیکریٹری تعلیم نے ویڈیو کانفرنس کے دوران کشمیر ڈیوژن کے تمام چیف ایجوکیشن افسران کو ہدایات جاری کیں کہ وہ ہفتے میں3دن سکولوں کا بذات خود معائنہ کریں اور تمام متعلقہ زونل افسران اور اسکولی سربراہان کے ساتھ قریبی تال میل بنائے رکھیں۔ اُنہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت ایسے دو شعبے ہیں جن میں طوالت ، کوتاہی اور فراموشی کی کوئی گنجائش نہیںہے۔بلکہ ان شعبوں میں انتظار کے بجائے فوری کاروائی کئے جانے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے تمام افسران خصوصاً چیف ایجوکیشن افسران کو اپنی ذمہ داریاں مزید لگن، تندہی اور سنجیدگی سے انجام دینے کی ہدایت دی۔کشمیرڈویژن سے ناظم تعلیم کشمیر ڈاکٹر جی این ایتو نے دیگر افسران اور ضلع سرینگر کے نامور سکولوں کے سربراہان کے ساتھ ویڈیو کانفرنس میں حصہ لیتے ہوئے کشمیر ڈیوژن کی مجموعی تعلیمی سرگرمیوں کے حوالے سے سیکریٹری تعلیم کو جانکاری دی۔ انہوں نے سیکریٹری موصوف کو یقین دلایا کہ تمام ہائر سیکنڈری سکولوں میں فوری طور بیو میٹرک نظام لاگو کیا جائے گا۔سیکریٹری تعلیم نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے لیہہ اور کرگل سمیت ریاست کے دور دراز علاقوں کیرن، مژھل، ٹنگڈار ، وڈون، دچھن، پاڈر، گریز ،تلیل اور دیگر علاقوں کی تعلیمی صورت حال کا متعلقہ چیف ایجوکیشن افسران کے ساتھ جائزہ لیا۔ انہوں نے ان علاقوں کے چیف ایجوکیشن افسران سے کہا کہ وہ تعلیمی سرگرمیوں کے حوالے سے ریاست کے ان دور دراز علاقوں میں موئثر اقدامات کریں اور اگر اُنہیں کسی مرحلے پر انتظامی مدد کی ضرورت پڑے گی تو اُس صورت میں اُنہیں مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا۔اُنہوں نے اسکولوں میں درس و تدریس کے عمل کو مزید موثر بنانے کے لئے ہدایات جاری کیں کہ ا سکولی اوقات کے دوران کسی بھی استاد کوٹیوشن کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ بلکہ اس سلسلے میں ملوثین کے خلاف فوری کاروائی کی جائے گی۔ سیکریٹری موصوف نے تمام متعلقہ افسران کو SRO-43کے تمام زیر التوامعاملات کو ضابطے کے تحت فوری طور حل کرنے کی ہدایات جاری کی۔انہوں نے تمام چیف ایجوکیشن افسران سے کہا کہ اساتذہ کی تنخواہوں کی واگزاری کے سلسلے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے سیکریٹری موصوف نے SSA،RMSAاور دیگر سکیموں کے تحت ریاست میں جاری تعمیراتی سرگرمیوں کو جائزہ لیا۔ انہوں نے چیف ایجوکیشن افسر کولگام کو ہدایت دی کہ وہ ضلعے کے بالائی علاقوں میں سکولوں کے تعمیراتی کام کی بذات خود نگرانی کرے۔ویڈیو کانفرنس میں ایڈیشنل سیکریٹری مسرت الاسلام ، ایڈیشنل سیکریٹری علی افسر خان اور ڈپٹی سیکریٹری محمد اکبر بٹ کے علاوہ کئی دیگر متعلقین نے بھی حصہ لیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں