وادی میں درجہ حرارت کا پارہ پھر 33ڈگری سے اُوپر 58

وادی میں درجہ حرارت کا پارہ پھر 33ڈگری سے اُوپر

سرینگر میں دن کا درجہ حرارت 33.2جبکہ کپواڑہ میں 33ڈگری سلیشس ریکارڈ

سرینگر/24اگست/وادی کشمیر میں درجہ حرارت میں پھر سے اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے اہلیان وادی کو گرمی نے پھر بُراحال کیا ہے جبکہ درجہ حرارت میں اضافہ کی وجہ سے پانی کی قلت پھر پیدا ہوئی ہے ۔ گرمی کی لہر کے چلتے منگل کو درجہ حرارت ایک مرتبہ پھر 33ڈگری عبور کیا ۔اس دوران محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر میں مستقبل قریب میں بارشوں ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے اور آئندہ ہفتے تک گرمیوںمیں اضافہ کی پیشگوئی کی ہے ۔سی این آئی کے مطابق جہاں ماہ جولائی کے ساتھ ساتھ ماہ اگست میںبھی شدید گرمی کی لہر کے نتیجے میں لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ وادی میں گرمی کی لہر جاری ہے جس کی کڑی کے تحت سرینگر میں منگل کو بھی سخت ترین گرمی ریکارڈ کی گئی ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سرینگر میں منگل کو بھی دن بھر شدید گرمی کی لہر جاری رہی جس دوران درجہ حرارت 33.2ڈگری سیلشس ریکارڈ کیا گیا ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سرینگر میں منگل کو دن کا درجہ حرارت 33.2ڈگری ریکارڈ کیا گیاجبکہ اس کے ساتھ ساتھ قاضی گنڈ میں دن کا درجہ حرارت 31.5ڈگری ریکار ڈ کیا گیا جبکہ اس کے علاوہ کپواڑہ میں بھی دن کا درجہ حرارت 33ڈگری سے اوپر رہا ۔ دریں اثناء جموں میں لوگوں کو شدت کی گرمی کا بھی سامنا ہے۔ گرمی کے دنوں میں اکثر بجلی بھی گل ہو جاتی ہے ۔ گرمی کے دنوں میں اکثر بجلی بھی گل ہو جاتی ہے۔کچھ لوگوں نے شدید گرمی سے پیش آرہی پریشانی کی رودادبتاتے ہوئے کہا کہ گرمیوں میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے وہ بہت پریشان رہتے ہیں۔ محکمہ کے مطابق وادی کشمیر میں آئندہ چند دونوں میں موسم میں تبدیلی آنے کے امکانات نہیں ہے اور مجموعی طور پر موسم خشک ہی رہیگا ۔تاہم انہوں نے اس بات کے امکانات ظاہر کئے ہیں کہ گرمی کی شدت میں کمی آسکتی ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں