109

شوپیاں میں پانچویں دن بھی ہڑتال سے زندگی مفلو ج

سر ینگر// عام شہریوں کی ہلاکتوں کے خلاف شوپیاں قصبے اور اس کے ملحقہ علاقوں میں پانچویں روز بھی ہڑتال سے زندگی مفلوج ،کاروباری ادارے ٹھپ،پبلک ٹرانسپو رٹ سڑکوں سے غائب ،نما ز جمعہ کے بعد پولیس وفورسز اور نوجوانوں کے مابین تصادم آرائیاں ۔نمائندے کے مطابق پہنو شوپیاں میں 4عام شہریوں سہیل احمد وگے ساکنہ پنجورہ ،شاہد احمد خان ساکنہ ملک گنڈ ،شہنواز احمد وگے ساکنہ ترنز ،گوہر احمد میر ساکنہ مولو ڈانگر پورہ اور 2عسکریت پسندوں عامر احمد ملک ساکنہ ہرمین اما م صاحب اور عاشق احمد ساکنہ رکھپورہ شوپیاں کی یاد میں شوپیاں قصبے اور اس کے ملحقہ علاقوں میں پانچویں دن بھی ہڑتال سے زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئیں ،کاروباری ادارے ٹھپ رہے ،پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب رہا ، سرکاری دفتروں میں ملازمین براہ نام حاضر رہے جبکہ انتظامیہ نے نماز جمعہ کے موقعے پر ناخوشگوار واقعات کو ٹالنے کیلئے جگہ جگہ پر پولیس و فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی تھی ۔ نمائندے کے مطابق سخت ترین حفاظتی اقدامات کے باوجود امام صاحب میمندر اور صوفہ نامہ علاقوں میں نوجوانوں کی ٹولیاں سڑکوں پر نکل آئیں اور انہوںنے عام شہریوں کی ہلاکتوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے ۔ اس دوران پولیس و فورسز نے سڑکوں پر نکل آنے والے نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے تعاقب کیا جس پر نوجوان مشتعل ہوئے اور انہوںنے سنگباری شروع کر دی ۔ بے قابو ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے پولیس و فورسز نے اشک آور گیس کے گولے داغے جسے شوپیاں کے متعلقہ علاقوں میں خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا ۔ نمائندے کے مطابق پہنو شوپیاں میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کے خلاف وادی بھر میں نماز جمعہ کے موقعے پر مذہبی علما ء نے فکر و تشویش کا اظہا ر کرتے ہوئے سرکار سے مطالبہ کیا کہ اس طرح کے واقعات کو روکنے کیلئے سختی کے ساتھ اقدامات اٹھا ئے جائے اور عام شہریوں کی ہلاکتوں میں ملوث ان فورسز اہلکاروں کو بے نقاب کیا جانا چاہیے جن کی وجہ سے عام شہریوں کے ہلاکتوں کے واقعات رونما ہو رہے ہیں ۔ نمائندے کے مطابق وادی کے دوسرے قصبوں اور دیہی علاقوں میں بھی احتجاجی مظاہروں کو روکنے اور ناخوشگوار واقعات کو ٹالنے کیلئے انتطامیہ نے حفاظت کے اقدامات سخت کر دئیے تھے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں