یہاں کے سیاسی لیڈران نے72سال تک عوام کو سبز باغ دیکھائے:بخاری
سرینگر؍26،نومبر ؍اپنی پارٹی کے سربراہ سید الطاف احمد بخاری نے بتایا یہاں کے سیاسی لیڈران نے 72سال تک وہ بولا جو وہ کبھی پورانہ کر سکے، جنہوں نے صرف جذباتی نعرے لگائے جس کی وجہ سے یہاں کے سینکڑوں نوجوانوں نے اپنی زندگیاں کھو دیں۔بخاری کا کہنا تھا کہ یہاں کے سیاسی قائدین نے کرسیوں کے لئے اتحاد کیا اور ہم ان کے آج تک کے اتحاد سے اچھی طرح واقف ہیں ،انہیں عوام سے معافی مانگ کر سیاست سے ریٹائر ہونا چاہئے ۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس ) کے مطابق جموں و کشمیر کی نوزائد سیاسی پارٹی’’ اپنی پارٹی‘‘ کے سربراہ و سابق وزیرسید الطاف بخاری نے جمعرات کوبتایا یہاں کے سیاسی قائدین نے72سال تک لوگوں کوصرف وہ خواب دکھائے ہیں جو وہ کبھی کر نہیں سکے ہیں۔انہوںنے بتایاجھوٹی سیاست اور جذباتی نعروں کو دور ختم ہوا اب سچ کی سیاست کا دورشروع ہوا اور سچ ہی چلے گا۔ ۔انہوں نے کہایہاں کے قائدین نے آج تک یہاں جذباتی سیاست کی ہے، جس میں ہمارے نوجوان نے اپنی زندگیاں کھوئی اور کچھ حاصل نہیں ہوا ہے ۔الطاف بخاری نے کہا کہ یایہاں کے لیڈران کو عوام سے معافی مانگ کر سیاست سے دستبردار ہونا چاہے کیوں نکہ وہ آج تک عوام کو سبزباغ دکھاکر گمراہ کیا ہے ۔سابق وزیر نے گپکار عوامی اتحاد میں شامل لیڈان کا نام لئے بغیر اشارہ کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے آج تک بہت بار ان لوگوں کا اتحاد دیکھا ہے ۔انہوں نے بتایا یہ کشمیر کی بقا ء کے لئے نہیں ہے بلکہ یہ کرسیوں کے لئے اتحاد ہے ۔بخاری نے بتایا ڈی ڈی سی انتخابات سڑک پانی بجلی کے لئے ہے اس میں سے کشمیر کی بقا کہاں سے آیا ہے ۔؟انہوں نے بتایا مزکورہ لوگ ہمیشہ سے ناکام رہے ہیں انہوں نے عوام کے لئے کچھ نہیں کیا اور آج پھر ایک بار یہی سیاست کھیل رہے ہیں ۔انہوں نے بتایا2014میں ان لوگوں نے کبھی کسی کو باہر رکھنے کے لئے ووٹ حاصل کئے ، جبکہ 2019میں دفعہ خصوصی دفعات کو بچانے کی غرض سے ووٹ حاصل کئے ہیں اور بعد میں کیا کیا اور کیا ہوا سب کے سامنے ہے ۔بخاری شمالی کشمیر کے ٹنگمرگ میں پارٹی کے ایک امیدوار کی انتخابی مہم کے بعد میڈیا سے بات کر رہے تھے ۔روشنی ایکٹ کے حوالے سے بخاری نے کہا اگر کسی نے غلط کیا ہے اس کو سزا ملنا چاہے ،تاہم ساتھ ساتھ یہ بھی دیکھنا چاہے کہ اگر کسی نے قانونی رو سے کیا ہے تو اس وقت کی سرکار کو پکڑنا چاہے عوام کو تنگ نہیں کرنا چاہے۔کیوںکہ یہ سب قانونی طور ہوا ہے۔بخاری نے بتایا ہم یہاں زمین کا تحفظ اور ریاستی درجہ کی بحالی کے لئے ہم لڑیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لڑنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم سڑکوں پر نہیں نکلے گئے یا پتھر ماریں گے ،بلکہ ہم اس حوالے سے دلی میں ہوم منسٹر پریم منسٹر ہے کے ساتھ ان معاملات کو اٹھائیں گے اور امید ہے کامیابی بھی لے گی۔الطاف بخاری نے بتایا5اگست کا دن ایک سیاہ ترین دن تھا۔انہوں نے بتایا اس وقت کچھ سیاسی لیڈران عدالت عظمی میں رٹ پیٹشن داخل کیا ہے میں دعا کرتا ہوںکہ عدالت کا فیصلہ ہمارے حق میں آئے۔اور سپریم کوٹ ہمارے دلوں کی دھڑکن سنیں۔
91