کیرن سیکٹر میں در اندازی کی کوشش ناکام 70

کیرن سیکٹر میں در اندازی کی کوشش ناکام

3فوجی اہلکار ہلاک ،3دیگر زخمی
پاکستانی فوج کی کئی چوکیاں ،بارود ی وتیل ڈیپو ،جنگجوئوں کے کئی لانچنگ پیڈ تباہ :فوج
سرینگر؍13 ،نومبر؍ ؍ فوج نے حد متارکہ پر جاری کشیدگی وتنائو کے بیچ کہا ہے کہ کیرن سیکٹر میں در اندازی کی ایک کوشش ناکام بنادی گئی جبکہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورز یوں کے نتیجے میں3فوجی اہلکار ہلاک اور3زخمی ہوئے ۔دفاعی ترجمان کرنل راجیش کالیا نے کہا کہ جواب میں کی گئی کارروائی کے دوران پاکستانی فوج کی کئی چوکیاں ،بارودی وٹیل ڈیپو تباہ ہوگئے جبکہ جنگجوئوں کے کئی لانچنگ پیڈوں کو تباہ کردیا گیا اور اُس پار کستانی فوج کو جانی نقصان بھی ہوا ۔کے این ایس کے مطابق دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل راجیش کالیا نے ایک تحریری بیان جاری کیا ،جسکے مطابق پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر پھیلے کئی سیکٹروں بشمول داور ،کیرن ،اوڑی اور نوگام شامل ہے ،میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج نے مارٹر اور دیگر ہتھیاروں کا استعمال کیا اور جان بوجھ کر شہری علاقوں کو نشانہ بنایا ۔ دفاعی ترجمان کے مطابق اس کارروائی میں 3بھارتی فوج کے اہلکار ہلاک اور3شدید زخمی ہوئے ۔قوم اپنے جوانوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ فوجیوں کی جوابی کارروائی میں ایل او سی کے اُس پار پاکستان آرمی کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچااور جانی نقصانات ہوئے۔انہوں نے کہا ’ متعدد بارود کے ڈمپس ، ایف او ایل ڈمپس اور شدت پسندوں کے متعددلانچنگ پیڈ کو نقصان پہنچا ہے۔ادھرکیرن سیکٹر میں در اندازی کی کوشش ناکام:فوج نے جمعہ کو بتایا کہ اْنہوں نے ضلع کپوارہ کے کیرن سیکٹر میں کنٹرول لائن پر دراندازی کی ایک کوشش کو ناکام بنایا۔دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل راجیش کالیا کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق کیرن سیکٹر میں اگلی چوکی پرآج صبح مشکوک نقل و حمل دیکھی گئی جو جنگجوئوں کی طرف سے درا ندازی کی ایک کوشش تھی جس کو فوجی اہلکاروں نے ناکا م بنادیا۔انہونے بیان میںکہا کہ اسی اثنا میں پاکستانی فوج کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی بھی کی گئی اور بھارتی چوکیوں کی طرف مارٹر گولے داغے گئے۔دفاعی ترجمان کے بیان کے مطابق ’پاکستان کی اس گولہ باری کا بھر پور جواب دیا جارہا ہے‘۔ان کا کہناتھا کہ 7اور8نومبر کو بھی مژھل میں در اندازی کی کوشش ناکام بنائی گئی اور تین جنگجو مارے گئے ۔فوج کے کور کمانڈر بی ایس راجو نے گزشتہ دنوںشمالی کشمیر میں بتایا تھا کہ ایل او سی پر اس لئے پاکستان کی جانب سے گولہ باری کی جا رہی ہے بقول امن کے ہ اس دوران یہاں جنگجوئوں کو دھکیلنے کی کوشش کر رہیں ہیں ۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سال 2003میں جنگ بندی معاہدہ طے پانے کے باوجود بھی جموں و کشمیر کے سرحدوں پر طرفین کے درمیان ایک دوسرے کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری ہے۔میڈیا رپوٹس کے مطابق جموں و کشمیر کی سرحدوں پر طرفین کے درمیان گذشتہ تین برسوں کے دوران ساڑے آٹھ ہزار بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔اس دوران جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کے دوران طرفین کی گولہ باری سے عام شہری آبادی کو مالی اور جانی نقصان سے دو چار ہونا پڑا ہے جبکہ پونچھ راجوری،کپوارہ اور اوڑی کے علاوہ ٹنگڈار علاقوں میں سال2020میں بھی لوگوں اس حوالے سے سخت مشکلات کاسامنا کرنا پڑا جبکہ متعدد انسانی جانین تلف ہونے کے علاوہ کئی لوگ ہمیشہ کے لئے اپاہچ بھی ہوئے ہیں ۔سرحدی علاقوں کے عام لوگ اس صورت حال سے تنگ آ کر دونوں ممالک کے حکومتوں سے پر امن بات چیت کا دہائیوں سے مطالبہ کرتے آئے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں