85

پونچھ میں لائن آف کنٹرول پر تیسرے روز بھی جنگ جیسا سما رہا

شاہپور، کرنی اور قصبہ سیکٹروں میں شدید گولہ باری ،رہائش مکان کو نقصان ،آبادی گھروںمیں سہم کر رہ گئی
سرینگر؍12 ،مارچ؍ ؍ جموں کے پونچھ علاقین میں لائن آف کنٹرول ( ایل او سی ) پر مسلسل تیسری روز بھی ہند و پاک افواج کے درمیان شدید گولہ باری ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں ایک رہائشی مکان کو نقصان پہنچا ہے جبکہ گولہ باری کے نتیجے میں لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں ۔دفاعی ترجمان نے بتایا پونچھ میں لائن آف کنٹرول پر تین مقامات جمعرات کی صبح نو بجے پاکستانی فوج نے لگاتار تیسرے دن بھی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کر کے چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں سے گولہ باری شروع کی۔جس کا ہندوستانی فوج نے مُنہ توڑ جواب دیا ہے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق صوبہ جموں کے پونچھ علاقے میں لائن آف کنٹرول ( ایل او سی ) پرتین مقامات جن میںشاہپور، کرنی اور قصبہ سیکٹروں میں جمعرات کو ہند و پاک افواج کے درمیان شدید اور چھوٹے بڑے ہتھیاروں سے ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر شدید گولہ باری کی ہے جس کے نتیجے میں علاقے میں عام لوگ مسلسل تیسرے روز سے گھروں میں محصور ہو کر سہم کر رہ گئے ہیں ۔گولہ باری میں ایک رہاشی مکان کو نقصان پہنچا ہے تاہم اس ان واقعات میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہو ئی ہے ۔دفاعی ترجمان نے بتایا جمعرات کی صبح قریب9بجے پاکستانی فوج نے لگاتار تیسرے دن بھی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کر کے چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں سے گولہ باری شروع کی۔انہوں نے کہا کہ وہاں موجود بھارتی فوجی جوانوں نے حملوں کا بھر پور اور موثر جواب دیا۔ترجمان نے بتایا کہ پاکستان نے منگل اور بدھ کو بھی لائن آف کنٹرول پر ان سیکٹروں میں گولہ باری کی تھی۔اسے قبل ضلع راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں بھی ہند پاک افواج کے درمیان شدید گولہ باری ہوئی تھی جس کے نتیجے میں یہاں مقیم لوگوخوف کے مارے گھروں میں ہی رہے ہیں۔اسے قبل بھی شمالی کشمیر میں بھی لائن آف کنٹرول کے کئی مقامات پر شدید گولہ باری ہوئی ہے جبکہ سال رواں میں اس طرح کے متعدد واقعات پیش آئے ہیں ۔فوج کے کور کمانڈر بی ایس راجو نے گزشتہ دنوں بتایا تھا کہ ایل او سی پر اس لئے پاکستان کی جانب سے گولہ باری کی جا رہی ہے بقول انلے وہ اس دوران یہاں جنگجوئوں کو دھکیلنے کی کوشش کر رہیں ہیں ۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سال 2003میں جنگ بندی معاہدہ طے پانے کے باوجود بھی جموں و کشمیر کے سرحدوں پر طرفین کے درمیان ایک دوسرے کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری ہے۔میڈیا رپوٹس کے مطابق جموں و کشمیر کی سرحدوں پر طرفین کے درمیان گذشتہ تین برسوں کے دوران ساڑے آٹھ ہزار بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔اس دوران جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کے دوران طرفین کی گولہ باری سے عام شہری آبادی کو مالی اور جانی نقصان سے دو چار ہونا پڑا ہے جبکہ پونچھ راجوری،کپوارہ اور اوڑی کے علاوہ ٹنگڈار علاقوں میں سال2020میں بھی لوگوں اس حوالے سے سخت مشکلات کاسامنا کرنا پڑا جبکہ متعدد انسانی جانین تلف ہونے کے علاوہ کئی لوگ ہمیشہ کے لئے اپاہچ بھی ہوئے ہیں ۔سرحدی علاقوں کے عام لوگ اس صورت حال سے تنگ آ کر دونوں ممالک کے حکومتوں سے پر امن بات چیت کا دہائیوں سے مطالبہ کرتے آئے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں