جموںو کشمیر میں نفرت کی سیاست کو ہوا دینے کی بر پور کوشش کی جارہی ہے 81

’آج اُن کا کل ہمارا وقت ہوگا ‘

بھاجپا کے دور ِ اقتدار میں کشمیر میں ملی ٹنسی میں اضافہ ہوا
کشمیری نوجوان جیل سے زیادہ بندوق کو ترجیح دیتے ہیں ،نئی دہلی کو سب کچھ واپس کرنا ہوگا :محبوبہ مفتی
جموں؍8،نومبر ؍ ؍ پیپلز الائنس کی نائب صدر اور جموں و کشمیرکی سابق وزیر اعلی ،محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ آج ان ( بی جے پی) کاوقت ہے ، کل ہمارا آئے گا۔انہوں نے کہا کہ ان (نریندر مودی )کا بھی ٹرمپ والا حال ہوگا۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیری نوجوان جیل جانے کی بجائے بندوق اٹھانے کو ترجیح دے رہے ہیں ۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے جموں میں اپنے پارٹی دفتر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 370 اور جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت صرف کشمیریوں کے مسلمانوں کے لئے نہیں تھی لیکن پوری طرح سے جموں و کشمیر کے لئے تھی جس کو مہاراجہ حکمرانی نے ڈوگرہ ثقافت کو بچانے کے لئے لایا تھا۔محبوبہ مفتی نے کہا ،’ہم 370 واپس چاہتے ہیں اور انہیں (بی جے پی) کو 5 اگست ،2019کو ہم سے چھینی گئی ہر چیز لوٹانی ہوگی‘۔انہوں نے مزید کہا ،5 اگست 2019کے بعد یہاں شروع ہونے والے اندھیرے نے جموں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور یہاں کے لوگ واقعات کی ترتیب سے بہت زیادہ پریشان ہیں‘۔ایک سوال کے جواب میں ، محبوبہ نے کہا کہ موجودہ حکومت آہنی مٹھی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور جو بھی ان کے خلاف بولتا ہے اسے جیل میں دھکیل دیا جارہا ہے۔انہوں نے مزید کہا ، ’یہ صرف حکومت کی اس بلندی پرستی کی وجہ سے ہے کہ کشمیر میں نوجوان زبردستی جیل جانے کی بجائے بندوق اٹھانے کوترجیح دے رہے ہیں اور بی جے پی کی حکمرانی میں عسکریت پسندی میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔محبوبہ مفتی نے قومی پرچم تھامنے سے متعلق اپنے متنازعہ تبصرے سے متعلق ایک سوال کے جواب میںکہا کہ انہوں نے جموں وکشمیر کے آئین اور ہندوستان کے آئین دونوں کا حلف اٹھایا ہے اور دونوں جھنڈے ایک ساتھ اٹھائیں ہیں۔انہوں نے حکومت ہند کو سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی اختیار کردہ خارجہ پالیسی سے سبق سیکھنے اور پاکستان کے ساتھ ملنے والی سرحدوں پر معمول کی بحالی کی تجویز پیش کی جہاں فائرنگ کے سبب بے گناہ لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔ان کا کہناتھا ’میں پاک بھارت سرحدوں پر زیادہ سے زیادہ سرحدی راستوں کے افتتاح کے لئے مرحوم مفتی محمد سید کے نعرے کا اعادہ کرتی ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرحوم مفتی محمد سعید نے جموں و کشمیر میں ایسے وقت میں قومی پرچم کو برقرار رکھا جب ان کا معاشرتی بائیکاٹ کیا گیا تھا۔جموں و کشمیر کے وسائل چھیننے کے الزامات کے ساتھ بی جے پی اور حکومت ہند پر سختی کا نشانہ بناتے ہوئے سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہاں کے مقامی لوگوں کے ساتھ جموں و کشمیر کے دریاؤں سے نکلنے والی ریت اور مٹی بھی چھینی جارہی ہے۔ اکیس ہزار فی گاڑی اور یہ سب حکمران یونٹ کی عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے مقامی لوگوں کو اب روزگار میں جگہ نہیں مل رہی ہے جو کہ تشویش کا باعث ہے اور جموں میں بھی سب کو پریشان کررہی ہے۔پی ڈی پی صدر نے کہا کہ آرٹیکل370ہٹانے کے بعد بی جے پی کی منشا جموں و کشمیر کی زمین اور نوکری چھیننے کی ہے۔ آرٹیکل 370 ڈوگرا کلچر کو بچانے کیلئے تھا ، خودہ ملک کا جھنڈا ہو یا جموں و کشمیر کا جھنڈا ، وہ ہمیں آئین نے دیا تھا۔ بی جے پی نے ہم سے وہ جھنڈا چھین لیا۔ سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا ’ آج ان ( بی جے پی ) کا وقت ہے ، کل ہمارا آئے گا۔ ان کا بھی ٹرمپ والا حال ہوگا۔ بارڈرس کے راستے کھلنے چاہئیں۔ جموں و کشمیر دونوں ملکوں کے درمیان امن کا پل بنے۔ ہمارا جھنڈا ہمیں واپس دو۔ ہم الیکشن متحد ہوکر لڑ رہے ہیں۔ جموں و کشمیر کے ٹکڑے کردئے گئے ہیں۔ ان طاقتوں کو دور کرنے کیلئے ہم نے ہاتھ ملایا ہے۔‘آرٹیکل 370 کو لے کر محبوبہ مفتی نے کہا ’ یہ مسلم یا ہندو سے وابستہ موضوع نہیں ہے بلکہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی شناخت ہے۔ لوگوں کو اپنے مستقبل کی فکر ہے۔ مرکزی حکومت نے بابا صاحب کے آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے۔ بی جے پی پر نشانہ سادھتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کا کیا ہوا ؟ بی جے پی نے ان سے وعدہ کیا تھا ، لیکن کچھ نہیں ہوا‘۔انہوں نے کہا کہ جب ہم چین سے بات کرسکتے ہیں تو پاکستان سے کیوں نہیں۔پی اے جی ڈی کے مشترکہ طور پر ڈی ڈی سی انتخابات لڑنے کے فیصلے کے بارے میں ، انہوں نے کہا کہ پی اے جی ڈی کے ساتھ انتخابات لڑنے کے کانگریس کے فیصلے کا اعلان چیئرمین ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پہلے ہی کر دیا ہے۔تاہم انہوں نے مزید کہا کہ پی اے جی ڈی بینر کے تحت ڈی ڈی سی پولس کے لئے ٹکٹوں کی تقسیم کے طریق کار کو حتمی شکل دینے کے لئے ابھی باقی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں