ندائے کشمیر
سرینگر 28 جنوری :کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں حالیہ دنوں میں یرقان (ہیپاٹائٹس) کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق، آلودہ پانی، غیر صحت بخش خوراک اور صفائی کے ناقص انتظامات اس بیماری کے بنیادی عوامل ہیں۔ یرقان ایک سنگین بیماری ہے جو جگر کو متاثر کرتی ہے اور اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ مہلک ثابت ہو سکتی ہے۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ عوام کو صاف پانی کے استعمال کو یقینی بنانا چاہیے اور کھانے سے پہلے ہاتھ دھونے کی عادت اپنانی چاہیے۔ پانی کو ابال کر یا فلٹر کرکے پینا بیماری سے بچاؤ میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ مزید برآں، بازار کے غیر معیاری کھانے اور غیر محفوظ مشروبات سے اجتناب ضروری ہے۔
ماہرین نے زور دیا ہے کہ بچوں اور بزرگوں کو خاص طور پر احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں، کیونکہ ان کی قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے۔ ساتھ ہی، ویکسینیشن کو فروغ دینا اور عوامی آگاہی مہمات چلانا بھی ضروری ہے تاکہ لوگوں کو اس بیماری کے خطرات اور احتیاطی تدابیر کے بارے میں شعور دیا جا سکے۔
حکومت اور صحت کے متعلقہ ادارے بھی اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کر رہے ہیں، لیکن عوامی تعاون کے بغیر یرقان پر قابو پانا ممکن نہیں۔
