جموں کشمیر اکیڈمی آف آرٹ کلچر اینڈ لینگویج اور مراز ادبی سنگم کے باہمی اشتراک سے مرحوم شاعر اومکار ناتھ شبنم کے ادبی کار ناموں پر  بجبیاڑہ میں یک روزہ سیمینار 0

جموں کشمیر اکیڈمی آف آرٹ کلچر اینڈ لینگویج اور مراز ادبی سنگم کے باہمی اشتراک سے مرحوم شاعر اومکار ناتھ شبنم کے ادبی کار ناموں پر  بجبیاڑہ میں یک روزہ سیمینار

اننت ناگ/ 24 جنوری 2025
جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ کلچر اینڈ لینگویج اور مراز ادبی سنگم کے باہمی اشتراک سے  ہلال  انسچیٹیوٹ پازال ہورہ بجبہارہ میں وادی کے معروف کشمیری شاعر اور  ادیب مرحوم اومکار ناتھ شبنم  کے ادبی کارناموں پر ایک شاندار سیمنار کا انعقاد ہوا۔ پروگرام کی صدارت مراز ادبی سنگم کے صدر ڈاکٹر محمد شفیع ایاز نے کی جبکہ مراز ادبی سنگم کے سرپرست اعلی غلام نبی آتش مہمان بحیثیت مہمان خصوصی شامل تھے۔ ایوان صدارت میں مراز ادبی سنگم کے سابقہ صدر اعجاز غلام محمد لالو بھی موجود تھے۔ مراز ادبی سنگم کے صدر اظہار مبشر کے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ سیمنار میں اعجاز غلام محمد لالو اور یوسف جہانگیر نے مرحوم اومکار ناتھ شبنم کے ادبی کارناموں پر مدلل تحقیقی مقالے پیش کئے۔ اس موقعہ پر تین کتابوں کی رسم رونمائی بھی انجام فی گئی۔ جنمیں مرحوم اومکار ناتھ شبنم کی سونح حیات، میآنی کتھ (وجہ پیٹھ ویرانی تام)  اور حرف کژتام روودم توتہ باقے (شعری مجموعہ) شامل ہے۔ سیمینار میں یوسف جہانگیر کی کتاب خواب شبابکی ( ترجمہ شیکسپیر سونٹ) کی کی رونمائی کی گئی۔
غلام نبی آتش نے مرحوم اومکار ناتھ شبنم کی کشمیری زبان کے تعیں خدمات سے شرکاء محفل کو روشناس کیا اور اس بات پر زور دیا کہ ادبی تنظیموں کو اسی طرح اپنے اسلاف کو یاد کرنا چائیے اور انکے  ورثے سے استفادہ حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔
تقریب کی دوسری نشست میں ایک عظیم وشان محفل مشاعرہ منعقد ہوا جس میں منظور خالد، تنہا شہلپوری بشیر دلبر، ریاض انزنو، مشتاق ضمیر، عطیقہ صدیقی، مدثر ردا، منظور احمد منظور، مشتاق مضروب، ناصر منور، پال مزمل، منتظر یاسر، فقیر رؤف، بڈری رحمان اور مظفر غزال کے علاوہ متعدد شعراء نے اپنا کلام پیش کیا۔ تقریب میں جنوبی کشمیر کے کئی نامور قلمکار موجود تھے۔ صدر مراز ادبی سنگم ڈاکٹر محمد شفیع ایاز نے اپنے صدارتی خطبے میں جموں کشمیر اکاڈمی آف آرٹ کلچر اینڈ لنگویجز کا خاصکر اس کی سکریٹری محترمہ ہرویندر کور صاحبہ، ڈپٹی سیکریٹری شکیل الرحمان اور دیگر متعلقہ عملہ حصوصآً کشمیری سیکشن کاشکریہ ادا کیا جنہوں نے اس سیمینار کی کامیابی میں اہم رول نبھایا۔ انہوں نے مزید امید ظاہر کی آئندہ بھی کلچرل اکیڈمی اسی طرح اپنا دست تعاون فراہم کرتی رہیگی۔ انہوں نے یہی امید ساہتیہ اکا ڈمی اور اسکے کشمیری  اڈوائزری بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر شاد رمضان سے بھی جتائی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مراز ادبی سنگم جہاں عصر حاضر کے معتبر  اور نو آموز شعراء اور ادباء کو ایک با اعتبار اور مستحکم و مستقل پلیٹ فارم فراہم کر رہی ہے ، وہیں اپنے اسلاف کو بھی ہمیشہ یاد رکھنے کا وعدہ بند ہے اور یہ پروگرام بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی۔  ایسے اور دیگر ادبی پروگراموں کا سلسلہ سال بھر جاری رہیگا۔ انہوں تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا خصوصآً کلچرل اکاڈمی کے کشمیری سیکشن سے وابسطہ ڈاکٹر گلزار احمد کا جو وقتاً فوقتاً مراز ادبی سنگم کے پروگراموں کو زینت بخشتے ہیں۔ آج کے اس شاندار پروگرام کی نظامت کے فرائض بھی بہت ہی خوبصورت اور منفرد انداز میں ڈاکٹر گلزار احمد نے ہی انجام دئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں