خواتین شعرا کے علاوہ سرکردہ شاعروں، ادیبوں اور قلمکاروں کی شرکت
پلوامہ/ تنہا ایاز/
ڈسٹرکٹ انفارمیشن سینٹر پلوامہ کی جانب سے ایک روزہ کثیر السانی محفل مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا جس میں خواتین شعراء کے علاوہ کئی نامور شاعروں اور ادیبوں نے اپنا کلام پیش کیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ انفارمیشن سینٹر پلوامہ اور معروف ادبی و ثقافتی تنظیم ڈسٹرکٹ کلچرل سوسائٹی پلوامہ کے باہمی اشتراک سے نیو ناز ہوٹل میں ایک روزہ محفل مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا۔ اس مشاعرے میں کئی سرکردہ شعراء اور شاعرات نے اپنا کلام پیش کیا۔تقریب میں ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر پلوامہ محترمہ وجیزا جی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ نامور صحافی اور ندائے کشمیر کے مدیر اعلی معراج الدین فراز مہمان ذی وقار کی حیثیت سے تقریب میں موجود تھے۔عبدالرحمان فدا اور شمس سلیم بھی ایوان صدارت میں موجود رہے۔ تقریب کے آغاز میں سوسائٹی کے صدر شمس سلیم نے خطبہ استقبالیہ پیش کرکے مہمانوں کا گرم جوشی سے استقبال کیا۔اس موقع پر مہمان خصوصی ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر پلوامہ محترمہ وجیزا جی نے کہا کہ سرزمین پلوامہ ادبی لحاظ سے کافی زرخیز ہے۔ یہاں سے شاعر کشمیر مہجور، حبہ خاتون،سوچھ کرال ، وہاب کھار وغیرہ جیسے بڑے بڑے شعراء نے جنم لیا ہے اور ہم پر یہ فرض بنتا ہے کہ ان کے مشن کو زندہ رکھیں اور آگے لے جائیں۔اسی سلسلے میں آج ڈسٹرکٹ انفارمیشن سینٹر پلوامہ اور ڈسٹرکٹ کلچرل سوسائٹی پلوامہ کے اشتراک سے کثیر السانی مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا اور مستقبل میں بھی ڈسٹرکٹ انفارمیشن سینٹر ادبی ماحول کو فروغ دینے میں تعاون پیش رکھے گا۔ تقریب کے دوران ندائے کشمیر کے مدیر اعلی معراج الدین فراز نے کشمیری ثقافت اور ادب کے فروغ میں شعراء اور ادباء کی خدمات کو سراہا۔انہوں نے مادری زبان کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ادبی تنظیموں پر بھاری ذمہ داری ہے کہ وہ مادری زبان کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے اپنا رول نبھائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ شاعروں، ادیبوں اور قلمکاروں کیلئے ندائے کشمیر نے اپنا پورا پلیٹ فارم مہیا رکھا ہواہے۔تقریب میں نظامت کے فرائض غلام محمد دلشاد اور سکندر ارشاد نے انجام دئے۔تقریب کے آخر پر سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری جی ایم دلشاد نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے ڈسٹرکٹ انفارمیشن سینٹر پلوامہ کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج کی یہ شاندار ادبی تقریب ڈسٹرکٹ انفارمیشن سینٹر کے تعاون سے ہی ممکن ہو سکی۔ انہوں نے پھر ایک بار انتظامیہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ضلع میںایک کلچرل ہال کی شدت سے کمی محسوس کی جاتی ہے۔ جس کے بارے میں ضلع ترقیاتی کمشنر نے یقین دلایا ہے کہ وہ اس سلسلے میں مثبت اقدام اٹھائیں گے۔ انہوں ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر پر بھی زور دیا کہ وہ پلوامہ میں لچرل ہال تعمیر یا الاٹ کرانے میںاپنا رول ادا کریں۔ دریں اثناء مشاعرے میں جن شعراء نے شرکت کی ان میں محمد اکرم صدیقی ،شاہ اعجاز ،شاکر فاروق ،سحرش نور ،محمد یوسف دلدار ،عبدالرشید صدیقی ،محمد اکبر درد باز، عبدالرشید دلبر ،تاج النساء ،بلال کشمیری ،غلام حسن شبنم ،شیخ گلزار ،محترمہ فاطمہ جی ،عبدالرحمن فدا ،شمس سلیم ،زرگر عزیز ،غلام محمد جنگلناری ،غمگین مجید ،ادریس ملک ،سکندر ارشاد ،جی ایم دلشاد ،محمد اشرف ،ایم یوسف اور روف جان کے علاوہ ضلع پلوامہ کے دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے شعراء اور ادباء شامل ہیں۔مشاعرے میں کشمیری کے علاوہ اردو زبانوں میں بھی شاعروں نے اپنا کلام سنایا۔واضح رہے کہ مشاعرے میں پلوامہ کے ساتھ ساتھ ضلع شویپان، ضلع کولگام، ضلع بڈگام اور ضلع سرینگر سے آئے ہوئے شعرا نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔