سرینگر//عالمی یوم آزادی صحافت کے حوالے سے جوائنٹ ڈائریکٹر انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنر نے کہاکہ سوشل میڈیا کے بڑے پیمانے پر عروج کے پیش نظر محکمہ سوشل میڈیا پر مبنی معلومات کو ہر طرح سے اخلاقی طور پر یقینی بنانے کے لیے ایک ماڈل پر کام کر رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں سوشل میڈیا کے لیے ایک اخلاقی منظرنامہ بنانا ہے۔ پرنٹ سے ڈیجیٹل میڈیا میں بھی بہت بڑی تبدیلی آ رہی ہے۔ ہم اس سے آگاہ ہیں اور بہت سی تجاویز ہیں جن پر عمل کیا جا رہا ہے۔وائس آف انڈیا کے مطابق جوائنٹ ڈائریکٹر انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز (ڈی آئی پی آر) محمد اسلم نے ہفتہ کو کہا کہ نئی میڈیا پالیسی کا آغاز ہو رہا ہے اور جلد ہی اسے نافذ کر دیا جائے گا۔آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر محمد اسلم نے کہا کہ محکمہ میڈیا پالیسی 2020 پر عمل کر رہا ہے، جبکہ نئی پالیسی کا آغاز ہو رہا ہے اور جلد ہی اسے نافذ کر دیا جائے گا۔”ہماری اولین ترجیح لوگوں کو درست اور درست معلومات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ ہم متعدد ماڈلز پر کام کر رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ عوام کے ساتھ معلومات کا اشتراک کرتے وقت اخلاقیات کی پیروی کی جائے۔ ہم معلومات کے ایک کیریئر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے بڑے پیمانے پر عروج کے پیش نظر محکمہ سوشل میڈیا پر مبنی معلومات کو ہر طرح سے اخلاقی طور پر یقینی بنانے کے لیے ایک ماڈل پر کام کر رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں سوشل میڈیا کے لیے ایک اخلاقی منظرنامہ بنانا ہے۔ پرنٹ سے ڈیجیٹل میڈیا میں بھی بہت بڑی تبدیلی آ رہی ہے۔ ہم اس سے آگاہ ہیں اور بہت سی تجاویز ہیں جن پر عمل کیا جا رہا ہے۔

- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل