مشتاق الاسلام
بشیر احمد نائیک کو جموں و کشمیر پرائیویٹ انڈسٹریل کولڈ سٹوریج اینڈ کولڈ چین ایسوسی ایشن (جے کے پی آئی سی سی اے) کے نئے صدر منتخب کر لیا گیا ہے۔ خطے کی کولڈ سٹوریج اور کولڈ چین انڈسٹری کی ایک ممتاز شخصیت نائیک نے ایسوسی ایشن کے ممبران سے اکثریت حاصل کی، جس سے تنظیم کےلیے ایک نئے باب کا آغاز ہوا۔ہفتے کو محکمے باغبانی کے مرکزی دفتر سرینگر کے میں منعقد ہونے والے انتخابات میں صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کی فعال شرکت دیکھنے میں آئی، جو جموں اور کشمیر میں کولڈ اسٹوریج اور سپلائی چین کے شعبے کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ ایسوسی ایشن کے ممبران نے انتخابی نتائج کے بعد کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ صدر کے طور پر نایئک سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ مقامی کولڈ اسٹوریج آپریٹرز کے مفادات کی وکالت کریں گے، انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کریں گے، اور بڑھتے ہوئے آپریشنل اخراجات اور سپلائی چین کی ناکارہیوں جیسے چیلنجوں سے نمٹیں گے۔اپنی جیت کے بعد خطاب کرتے ہوئے بشیر احمد نائیک نے اراکین کے اعتماد کےلیے ان کا شکریہ ادا کیا اور پائیدار طریقوں کو فروغ دیتے ہوئے صنعت کو جدید بنانے پر توجہ مرکوز کرنے کا عزم کیا۔ نائیک نے کہا، “کولڈ چین کا شعبہ جموں اور کشمیر کی معیشت میں، خاص طور پر زراعت اور خراب ہونے والے سامان کے شعبوں میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ میں اس بات کو یقینی بنانے کےلیے انتھک محنت کروں گا کہ ہماری صنعت ترقی کرے، جس سے کاروبار اور کمیونٹی دونوں کو فائدہ پہنچے،” نائیک نے کہا۔جموں و کشمیر پرائیویٹ انڈسٹریل کولڈ سٹوریج اینڈ کولڈ چین ایسوسی ایشن ایک کلیدی تنظیم ہے جو پورے خطے میں پرائیویٹ کولڈ اسٹوریج آپریٹرز کی نمائندگی کرتی ہے۔ اسوسی ایشن اس بات کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے کہ یو ٹی جموں و کشمیر کی زرعی پیداوار، خاص طور پر پھل اور سبزیاں، ملک بھر کی منڈیوں تک بہترین حالت میں پہنچیں۔نائیک کے انتخاب کو کولڈ سٹوریج کی صنعت کےلیے ایک مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جسے متعدد چیلنجز کا سامنا ہے، بشمول ناکافی انفراسٹرکچر، بجلی کی قلت، اور تکنیکی ترقی کی کمی کے علاوہ وقت پر سبسڈی نہ ملنا شامل ہیں۔صنعت کے ماہرین کو امید ہے کہ ان کی قیادت ان مسائل کو حل کرنے اور انتہائی ضروری اصلاحات لانے میں مدد کرے گی۔نومنتخب صدر کی مدت کار کولڈ اسٹوریج آپریٹرز اور مقامی کسانوں کے درمیان مضبوط روابط پیدا کرنے، بہتر اسٹوریج، نقل و حمل، اور تقسیم کے نظام کو یقینی بنانے پر بھی توجہ مرکوز کرے گی جو خطے کی اقتصادی ترقی میں معاون ہیں۔
0