نماز جنازہ میں سینکڑوں لوگوں کی شرکت، سوسائٹی کے جنرل سیکریٹری بھی جنازہ میں شامل رہے
پلوامہ/ندائے کشمیر//تنہا ایاز/
ضلع پلوامہ کے معروف شاعر اور ڈسٹرکٹ کلچرل سوسائٹی کے سابق صدر غلام رسول مشکور انتقال کرگئے۔ ان کے انتقال پر وادی کشمیر کی تمام ادبی تنظیموں نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ۔ندائے کشمیر کے مطابق ڈسٹرکٹ کلچرل سوسائٹی پلوامہ کے سابق صدر غلام رسول مشکور ساکنہ شالہ ٹوکنہ پلوامہ انتقال کرگئے۔ مرحوم کے نماز جنازہ میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔جس کے بعد انہیں پرنم انکھوں کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔ان کی وفات پر مختلف ادبی اور سماجی انجمنوں نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ تعزیتی پیغامات میں ادب نوازوں نے مرحوم کے ادبی کارناموں اور کشمیری زبان کے تئیں ان کی خدمات کو یاد کیا اور کہا کہ ادب کے تئیں ان کی جدوجہد اور کاوشوں کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے۔اس دوران ڈسٹرکٹ کلچرل سوسائٹی پلوامہ کے جنرل سیکرٹری غلام محمد دلشاد نے سوسائٹی کے سابقہ صدر کے انتقال پر زبردست دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ جی ایم دلشاد نے مرحوم کے نماز جنازہ میں شرکت کی۔ بعد میں جی ایم دلشاد کی ہی صدارت میں ڈسٹرکٹ کلچرل سوسائٹی پلوامہ کا ایک وفد نے مرحوم کے گھر جاکر سوسائٹی کی طرف سے غمزدہ خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا۔ادھر ضلع پلوامہ کے نامور ماہر تعلیم غلام حسن طالب نے غلام رسول مشکور کے انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر انہوں نے کہا کہ مرحوم میرے برادر اصغر محمد عبداللہ وانی صاحب کے ساتھ جموں وکشمیر ہیڈ پوسٹ آفس میں کام کرچکے ہیں، وہ ایک ذہین اور ہونہار شخصیت کے مالک تھے، پلوامہ کے ادبی سکرین پر انہوں نے ایک ممتاز شاعر کی حیثیت سے اپنے لئے نمایاں جگہ بنائی ہے ۔ڈسٹرکٹ کلچرل سوسائٹی میں انہوں نےصدر کی حیثیت سے جلال الدین دلنواز کے ساتھ کشمیری زبان کی کافی حدمت کی ہے۔اس دوران جلال الدین دلنواز نے مشکور کے انتقال پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم کے انتقال سے جو خلاء پیدا ہوا ہے اسکی کسی بھی صورت میں بر پائی نا ممکن ہے ا دھر وادی کے کئی ادبی تنظیموں جن میں اے آر آزاد میموریل فائونڈیشن کوئل، رومش ادبی فورم پلوامہ اور کلچرل فورم کپورہ کشمیر کے علاوہ دیگر کئی ادبی تنظیموں نےمرحوم کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا۔ تعزیتی پیغامات میں ادب نوازوں نے مرحوم کے ادبی کارناموں اور کشمیری زبان کے تئیں ان کی خدمات کو یاد کرکے شاندرار خراج عقیدت پیش کیا۔