موسم کی قہرسامانیوں سے ہوئے نقصان پر نیشنل کانفرنس رنجیدہ 120

مبینہ کرکٹ ایسو سی ایشن اسکنڈل, ای ڈی کی ڈاکٹر فاروق سے7گھنٹے تک پوچھ تاچھ

کہا’میں صاف ہوں ،بحالی370کی جدوجہد جاری رہے گی‘کارروائی کو سیاسی انتقام گیری :عمر عبداللہ ،ای ڈی سمن مرکزی حکومت کی گھبراہٹ:محبوبہ مفتی

سرینگر؍19، اکتوبر ؍ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ(ای ڈی ) نے سوموار کے روز نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے مبینہ کرکٹ اسکنڈل کے سلسلے میں7گھنٹے تک پوچھ تاچھ کی ۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ وہ صاف ہیں اور ای ڈی کو اپنا کام کرنے دیں جبکہ دفعہ370کی بحالی کے سلسلے میں جدوجہد جاری رہے گی ۔این سی کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ای ڈی کی کارروائی کو سیاسی انتقام گیری سے تعبیر کیا ۔ادھر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی ) کی صدر اور جموں وکشمیر کی سابق خاتون وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو ای ڈی کی جانب سے سمن بھیجنا مرکزی حکومت کی گھبراہٹ کا مظہر ہے ۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ(ای ڈی ) نے سوموار کے روز سرینگر میں جموں وکشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن کے مبینہ کروڑوں روپے کے اسکنڈل کے حوالے سے پوچھ تاچھ کی ۔یاد رہے کہ سال2012میں جموں وکشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن کا مبینہ کروڑوں روپے اسکینڈل سامنے آیا تھا ۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے پوچھ تاچھ ایک ایسے وقت میں کی گئی جب جموں و کشمیر کی6 مین اسٹریم سیاسی جماعتوں نے ’پیپلز الائنس‘ نام سے 4اگست 2019 کی پوزیشن کی بحالی اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے مذاکرات شروع کرانے کے لئے جدوجہد کرنے کا اعلان کیا ہے۔یہ اعلان گپکار اعلامیہ کے تحت کیا گیا ۔ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ سوموارکی صبح سرینگر میں واقع انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی )کے دفتر میں حاضر ہوئے جہاں جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن اسکینڈل کیس کے سلسلے میں ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ 7گھنٹے تک جاری رہنے والی پوچھ تاجھ کے بعد ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ای ڈی کو اپنا کام کرنے دیں ،میں اپنا کام کروں گا ‘ان کا کہناتھا ’میں صاف ہوں ،میں نے ہمیشہ اُن کا سامنا کیا ،میرا فیصلہ عدالت کرے گی ،جب وہ میرا کیس عدالت میں پیش کریں گے‘۔انہوں نے کہا’آج کھانا کھانے کا وقت بھی نہیں ملا ،کیوں کہ وقت نہیں تھا ‘۔ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا’آپ کو چٹی پڑی ہیں ‘۔انہوں نے کہا ’دفعہ370کی بحالی کی جدوجہد جاری رہے گی ،چاہئے ڈاکٹر فاروق زندہ ہو یا نہیں،لوگ اس معاملے کو حل کریں گے ‘۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے’ ای ڈی‘ کی کارروائی کو سیاسی انتقام گیری سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے والد کے نام ای ڈی کا سمن’پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن‘ تشکیل دینے کے محض چند دن بعد سامنے آیا ہے۔انہوں نے کہا ’بہت جلد پارٹی ای ڈی سمن پر اپنا ردِ عمل دے گی ‘۔قابل ذکر ہے کہ کرکٹ اسکینڈل کیس کی تحقیقات مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کررہی ہے۔ اس نے 16 جولائی 2018کو کیس میں چارج شیٹ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ (سی جے ایم) سری نگر کی عدالت میں فائل کی تھی۔ چارج شیٹ میں ایسوسی ایشن کے سابق صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ ، سابق جنرل سکریٹری محمد سلیم خان ، سابق خزانچی احسان احمد مرزا اور جموں وکشمیر بینک منیجر بشیر احمد کے نام شامل کئے گئے تھے۔ سی بی آئی نے چارج شیٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو چھوڑ کر باقی ملزمان کی موجودگی میں دائر کی تھی۔ سی بی آئی نے کیس کے سلسلے میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا بیان جنوری 2018 میں ریکارڈ کیا تھا۔ ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے ستمبر 2015 میں کیس کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا تھا’میں خوش ہوں کہ کیس کی تحقیقات شروع کی گئی ہے۔ مجھے امید ہے کہ سی بی آئی کیس کی تحقیقات کو تیزی سے اپنے اختتام تک لے جائے گی‘۔واضح رہے کہ جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے جموں وکشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن کے حوالے سے سامنے آنے والے اسکینڈل کو 3 ستمبر 2015 کو سی بی آئی کے حوالے کر دیا تھا۔ اس سے قبل اس اسکینڈل کی تحقیقات جموں وکشمیر پولیس کی خصوصی تحقیقات ٹیم (ایس آئی ٹی) کررہی تھی۔ یہ اسکینڈل 2002 سے 2011 تک بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کی طرف سے جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن کو ریاست میں کرکٹ کی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے فراہم کئے گئے113 کروڑ 67 لاکھ روپے سے متعلق ہے۔ اس رقم میں سے مبینہ طور پر40 کروڑ روپے کا خرد برد کیا گیا تھا۔ یہ خرد برد اس وقت کیا گیا جب فاروق عبداللہ ریاستی کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر تھے۔ادھر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی ) کی صدر محبوبہ مفتی نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے نام ای ڈی کی سمن کو مرکزی حکومت کی گھبراہٹ سے تعبیر کیا ۔ان کا کہناتھا کہ اجتماعی طور پر دفعہ370کی بحالی کے لئے جدوجہد کے حوالے سے مرکزی حکومت گھبراہٹ کاشکار ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی ہمیں اپنی جدوجہد ست دستبردار نہیں کرسکتی ۔محبوبہ مفتی نے ان خیالات کا اظہار ٹویٹر پر کیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں