131

نوگام سے منکوٹ تک حد متارکہ دہل اٹھی

ہند ۔پاک افواج کے درمیان شدید گولہ باری اور فائرنگ ،3فوجی اہلکار ،5دیگر زخمی

سرینگر؍یکم، اکتوبر ؍؍ مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی)پر جاری کشیدگی کے بیچ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) جمعرات کودہل اٹھی ،جس دوران برصغیر کی دو ایٹمی طاقتوں کی افواج کے درمیان فائرنگ اور ماٹر شلنگ کے تبادلے میں فوج کے3اہلکار ہلاک اور5زخمی ہوگئے ۔تازہ گولہ باری کا تبادلہ سرحدی اضلاع کپوارہ اور پونچھ کے متعدد سیکٹروں میں ہوا ہے ۔سرینگر اور جموں میں مقیم دفاعی ترجمانوں کرنل راجیش کالیا اور کرنل دویندر آنند نے آر پار گولہ باری اور فوجی اہلکاروں کی ہلاکت وزخمیوں کے واقعات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی فوج مسلسل لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے کی بلا اشتعال خلاف ورزی کررہی ہے ،جن کا مئوثر اور معقول جواب دیا جارہا ہے ۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق نوگام کپوارہ سے منکوٹ پونچھ تک لائن آف کنٹرول (حد متارکہ ) پر جمعرات کو آر پار زوردار گولہ باری اور فائرنگ ہوئی جس میں فوج کے3اہلکار ہلاک جبکہ5دیگر اہلکار زخمی ہوئے ۔اس دوران دیگر کئی ڈھانچوں کو بھی نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں ۔تفصیلات کے مطابق شمالی ضلع کپوارہ میں جمعرات کوبھارت اور پاکستان کی افواج کے مابین کرا س ایل او سی شیلنگ کے نتیجے میں 2 فوجی اہلکار ہلاک جبکہ4زخمی ہوگئے۔یہ واقعہ کنٹرول لائن پر ضلع کے نوگام میں سیکٹر میں پیش آیا۔ادھر پولیس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ نوگام سیکٹر میں15یونٹ سکھ لائٹ انفنٹری کے حولدار کلدیپ اور جیک رائفل یونٹ کے رائفل مین شبھم فائرنگ کے واقعہ میں ہلاک ہوئے ۔ذرائع نے بتایا کہ دونوں ممالک کی افواج نے ایکدوسرے پر آرٹلری کا استعمال کیا ۔فوج نے ایک مختصر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ نوگام سیکٹر میں پاکستانی افواج نے کسی اشتعال کے بغیر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی چوکیوں کو مارٹر گولوں اور دیگر ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔سرینگر میں مقیم دفاعی ترجمان کرنل راجیش کالیا کے مطابق پاکستان کی شیلنگ سے2فوجی اہلکار ہلاک اور4زخمی ہوگئے۔ دفاعی ترجمان نے مزید کہا’پاکستان کی گولی باری کا مْنہ توڑ جواب دیا جارہا ہے‘۔یہ جمعرات کے روز اپنی نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے،اس سے قبل پونچھ میں ایک فوجی اہلکار ہلاک ہوا۔ادھر اطلاعات کے مطابق پونچھ میں بھی ہند ۔پاک افواج کے درمیان آتشی گولہ باری کا تبادلہ ہوا ۔اطلاعات کے مطابقجموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کے کرشنا گاٹھی سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر بدھ کی شب ہندوستان اور پاکستان کی فوج کے درمیان گولہ باری کے تبادلے کے نتیجے میں ایک فوجی اہلکار ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پونچھ کے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں ایل او سی پر بدھ کی شب پاکستانی فوج نے بلا کسی اشتعال کے ہندوستانی چوکیوں کو نشانہ بنا کر شدید گولہ باری شروع کی جس کے نتیجے میں دو فوجی جوان زخمی ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ زخمی جوانوں کو بذریعہ ہیلی کاپٹر گورنمنٹ اسپتال راجوری منتقل کیا گیا تاہم ان میں سے ایک جوان کی راستے میں ہی موت واقع ہوگئی۔ مہلوک فوجی جوان کی شناخت لانس نائیک کرنیل سنگھ جبکہ زخمی جوان کی شناخت رائفل مین وریندر سنگھ کے بطور ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وریندر سنگھ کی دائیں آنکھ میں گولی لگی ہے۔جموں میں تعینات دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل دیویندر آنند نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ30 ستمبر یعنی بدھ کو پاکستانی فوج نے ضلع پونچھ میں ایل او سی کے کرشنا گاٹھی سیکٹر میں بلا اشتعال جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ انہوں نے کہا کہ’ہمارے فوجیوں نے دشمن کی فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا۔ فائرنگ کے واقعہ میں لانس نائیک کرنیل سنگھ شدید طور پر زخمی ہوگئے اور بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے‘۔دفاعی ترجمان نے مزید کہا کہ لانس نائیک کرنیل سنگھ ایک بہادر، انتہائی پرعزم اور ایک مخلص فوجی تھے۔ انہوں نے کہا کہ قوم مہلوک فوجی کی ہمیشہ احسان مند رہے گی۔ان کا کہناتھا کہ پاکستان کی جانب سے مسلسل کی جارہی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا معقول جواب دیا جارہا ہے ۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستانی فوج کا ایک اہلکار ہلاک ہوا تھا ۔سرینگر اور جموں میں مقیم دفاعی ترجمانوں کرنل راجیش کالیا اور کرنل دویندر آنند کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج لائن آف کنٹرول پر مسلسل سن 2003جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کررہی ہے ،جس کا معقول اور مئوثر جواب دیا جارہا ہے ۔مشرقی لداخ میں ہند۔چین سرحد پر جاری کشیدگی کے بیچ لائن آف کنٹرول پر تنائو کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق لداخ میں ہند ۔چین افواج بھاری ہتھیاروں سے لیس ہیں جبکہ توپوں کے علاوہ میزائل بھی سرحد پر نصب کئے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں