98

امشی پورہ جھڑپ : تینوں نوجوانوںکی قبر کشائی کی جائے گئی

ضروری قانونی کارروائی کے بعد نعشیں لواحقین کو سونپ دی جائے گی/ آئی جی کشمیر ، لواحقین مشاورات کیلئے طلب

سرینگر/30ستمبر/امشی پورہ شوپیان مبینہ فرضی جھڑپ میں ایک اہم پیش رفت کے تحت انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وجے کمار نے کہا کہ تینوں نوجوانوں کی قبر کشائی کے بعد ضروری قانونی کارروائی ہو گی جس کے بعد نعشیں لواحقین کو سونپ دی جائے گی ۔ ادھر معلوم ہوا ہے کہ راجوری انتظامیہ نے تینوں نوجوانوں کے لواحقین کو مشاورات لانے کیلئے انہیں طلب کر لیا گیا ہے ۔ سی این آئی کے مطابق سال رواں میں 18جولائی کو شوپیان کے امشی پورہ علاقے میں ہوئی جھڑپ میں ایک اہم پیش رفت کے تحت جموںکشمیر پولیس نے جھڑپ میںمارے گئے راجور ی کے تینوں نوجوانوں کی نعشوں کو لواحقین کو سونپنے کا اعلان کیا ہے ۔ اس ضمن میں ضروری لوازمات کی ادائیگی کے بعد تینوں نوجوانوں کی قبر کشائی کی جائے گی جس کے بعد انہیںلواحقین کے حوالے کر دیا جائے گا ۔ آئی جی کشمیر وجے کمار نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ضروری قانونی لوازمات پوری کرنے کے بعد قبرکشائی کرکے لاشوں کو نکال کر متعلقہ گھرانوں کو سونپی جائیں گی۔آئی جی کشمیرکا یہ بیان متعلقہ گھرانوں کے مسلسل مطالبے کے بعد سامنے آیا جس میں وہ ابرار احمد، امتیاز احمد اور محمد ابرار نامی اْن نوجوانوں کی لاشیں لوٹانے کا اصرار کررہے تھے۔اسی دوران معلوم ہوا ہے کہ جھڑپ میںمارے گئے تینوں نوجوانوں کے افراد خانوں کو بھی ضلع انتظامیہ راجوری نے مشاورات کیلئے طلب کر دیا ہے اور انہیں جمعرات کو پیش ہونے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ جھڑپ میںمارے گئے ایک نوجوان کے والد نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں ضلع انتظامیہ راجوری نے مشاورات کیلئے بُلایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے لخت جگروں کی نعشیں چاہتے ہیں اور مطالبہ کیا کہ ان افراد کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے جنہوں نے فرضی جھڑپ میں ان تینوں نوجوانوں کو جاں بحق کر دیا ہے ۔ خیال رہے کہ مذکورہ تینوں نوجوان18جولائی کے روز امشی پورہ شوپیان میں ایک مبینہ فرضی جھڑپ میں جاں بحق کئے گئے۔جس کے بعد ان کے گھروالوں نے اْن کے بارے میں دعویٰ کیا کہ وہ جنگجو نہیں بلکہ مزدور تھے اور مزدوری کی غرض سے ہی شوپیان گئے ہوئے تھے جہاں بقول اْنکے فوج نے اْنہیں فرضی معرکہ آرائی میں جاں بحق کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں