95

سر ہامہ بجبہارہ اننت ناگ میں مسلح تصادم 15گھنٹے بعد ختم

غیر ملکی لشکر کمانڈر سمیت2عساکر جاں بحق
مقام جھڑپ کے نزدیک بارودی مواد پھٹنے سے4عام شہری شدید زخمی،2سرینگر منتقل

بجبہاڑہ اننت ناگ؍25،ستمبر ؍جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے بجبہارہ میں فوج اور جنگجوئوں کے درمیان مسلح تصادم جمعہ کو15گھنٹے بعد اختتام پذیر ہوئی ۔پولیس کے مطابق اس خونین معرکہ آرائی میں ایک غیر ملکی لشکر کمانڈر سمیت2عساکر جاں بحق ہوئے ۔اس دوران جائے جھڑپ کے نزدیک بارودی موادپھٹنے کے نتیجے میں 4افراد زخمی ہوئے،جن میں سے 2 کونازک حالت میں سرینگر منتقل کیا گیا ہے ۔کشمیر نیو زسروس ( کے این ایس) کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے چند کلو میٹر دور تحصیل بجبہارہ کے سرہامہ گائوں میںجمعرات کی شام سے فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان شروع ہونے والا مسلح تصادم جمعہ کو 15گھنٹوں کے بعد اختتام پذیرہوا۔ذرائع کے مطابق جمعرات کی شام کو ایک مصدقہ اطلاع ملنے پر پولیس ،فوج کی3آر آر اور سی آر پی ایف نے مشترکہ طور پر علاقے میں جنگجومخالف آپریشن شروع کیا ،جس دوران یہاں موجود جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا ،جو وقفے وقفے سے 15گھنٹے تک جاری رہا ۔نمائندے میر ارشد نے مقامی لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس جھڑپ میں ایک مکان مکمل طور زمین بھوس ہوا، جبکہ دیگر آس پاس کے کچھ رہائشی مکانوں کو بھی نقصان پہنچنے کے علاوہ مکان کے صحن میں موجود ایک گاڑی تباہ ہوئی ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ رات بھی علاقے میں وقفے وقفے سے شدید فائرنگ ہوتی رہی ہے جس کے باعث گائوں دہل اٹھا ہے اور مکان میں آگ لگنے کے باعث مکمل طور تباہ ہوگیا ۔فائرنگ کے نتیجے میں کئی مکانوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔جھڑپ کے آس پاس لوگ شدید خوف و دہشت کے سبب گائوں میں سہم کر رہ گئے ۔پولیس کا ردِ عمل :پولیس ترجمان نے بتایا کہ جنوبی ضلع انت ناگ کے سرہامہ علاقے میں جنگجوئوں کے موجود ہونے کی ایک مصدقہ اطلاع موصول ہونے پر پولیس،3آر آر اور سی ار پی ایف نے علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی کارروائی کا آغاز کیا۔ دوران تلاشی علاقے میں چھپے ہوئے جنگجوئوںکو ہتھیار ڈالنے کا موقع فراہم کیا گیا ، تاہم انہوں نے سیکورٹی فورسز پر گولیاں چلائیں اور اس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی ۔اس جھڑپ میں2جنگجو ہلاک ہوئے جن کی شناخت عادل احمد بٹ ساکن پلوامہ او ر پاکستانی ابو ریحان عرف توحید کے بطور ہوئی ہے یہ کلعدم تنظیم لشکر طیبہ سے وابستہ تھے ۔پولیس ترجمان کے مطابق تصادم آرائی کی جگہ سے اسلحہ و گولہ بارود اور ْقابل اعتراض موادبرآمد ہوا۔ بازیاب ہونے والے تمام سامان کو مزید تفتیش اور جاں بحق جنگجوئوں کے دیگر جرائم میں ملوث ہونے کی تحقیقات کے لئے کیس ریکارڈ میں لیا گیا ہے۔پولیس ریکارڈ کے مطابق ہلاک ہوئے جنگجوئوںکی جنگجویانہ سرگرمیوں کے ریکارڈ کی ایک لمبی فہرست ہے۔پولیس کے مطابق مذکورہ جنگجو عام لوگوں ا ور سیکورٹی فورسزپر حملوں سمیت متعدد حملوں کی منصوبہ بندی اور ان کو انجام دینے میں ملوث تھے۔ان میں سے جنگجو عادل احمد14اگست2020کو نوگام سرینگر میں جے کے پی کے دو اہلکاروں کی ہلاکت اور انساس رائفل چھیننے کے واقعہ میں ملوث تھا جبکہ اس معاملے کے حوالے سے پولیس اسٹیشن نوگام میں ایف آئی آر نمبر117/2020میںدرج کی گئی ہے۔پولیس ترجمان نے بتایا کہ کووڈ۔19کی وجہ سے پھیلنے والی وبائی بیماری کو مدنظر رکھتے ہوئے اور لوگوں کو انفیکشن کا خطرہ ہونے کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے مارے جنگجوئوں کی تدفین ہندوارہ میں کی جائیگی جبکہ ہلاک ہوئے جنگجوئوں کے قریبی کنبہ کے افراد کو آخری رسومات کے لئے ہندوارہ میں شرکت کر نے کی اجازت ہوگی۔اس دوران سرہامہ بجبہاڑہ علاقے میں جمعرات کو معرکہ آرائی کے مقام پر بارودی مواد پھٹنے سے 4 شہری زخمی ہوگئے۔معرکہ آرائی ختم ہونے کے فوراً بعد مقامی لوگ مذکورہ جگہ پر جمع ہوکر تباہ شدہ مکان کا ملبہ ہٹانے لگے جس کے دوران ایک زور دار دھماکہ ہوا اور اس کی زد میں آکر4 افراد زخمی ہوگئے۔زخمیوں کی شناخت محمد یاسین راتھر ساکن سرہامہ،شاہد یوسف ساکن بنہ نامبل، عرفان احمد بٹ ساکن بنہ نامبل اور مدثر احمد ماگرے ساکن سرہامہ کے طور ہوئی ہے۔اطلاعات کے مطابق یاسین اور شاہد کو علاج و معالجہ کیلئے سرینگر کے صدر اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں