کوویڈ 19 کے چیلنجوں کے باوجود ہمیشہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ باہمی تعلقات کو بڑھانے کیلئے کوشش کی 84

رابطے کو مسدود کرنا اور تجارت میں رکاوٹ کلیدی چلینج 

 

جنوبی ایشا میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کیلئے ایسی کارورائیوں پر روک لازمی / جے شنکر

سرینگر/24ستمبر/سرحد پار سے ہونے والی شدت پسندی، رابطے کو مسدود کرنے اور تجارت میں رکاوٹ پیدا ہونے والے کلیدی چلینج ہیں کی بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے ایسی کارورائیوں پر لازمی طور قابو پانا ہوگا۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق وزرائے خارجہ کی غیر رسمی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے مابین اختلافات کی وجہ سے سرگرمیاں رک گئیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرحد پار سے ہونے والی شدت پسندی ، رابطے کو مسدود کرنا اور تجارت میں رکاوٹ پیدا ہونا تین اہم چیلنجز ہیں جن پر سارک کو لازمی طور پر قابو پانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ان چیزوں پر قابو پانے کے بعد ہی جنوبی ایشیاء کے خطے میں پائیدار امن ، خوشحالی اور سلامتی ممکن ہے ۔ اپنی تقریر میں انہوں نے کہا کہ پچھلے 35 سالوں میں سارک نے نمایاں پیشرفت کی ہے۔ لیکن شدت پسندی اور قومی سلامتی کو لاحق خطرات سے اجتماعی تعاون اور خوشحالی کی طرف ہماری کوششیں رکاوٹ ہیں۔ایسا ماحول ہماری مشترکہ کوششوں کی مکمل صلاحیتوں کو سمجھنے کے ہمارے مشترکہ مقصد کو روکتا ہے۔ لہذا ، یہ ضروری ہے کہ ہم عسکریت کی لعنت کو شکست دینے کے لئے اجتماعی طور پر کوششیں کریں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں