کئی جنگجو فورسز محاصرہ توڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ،تلاش جاری ،عنقریب دھر لیا جائیگا :پولیس
چرار شریف؍22،ستمبر ؍وسطی ضلع بڈگام کے چرار شریف علاقے میں سوموار کی شام کو جنگجوئوں اور فورسز کے مابین شروع ہوئی جھڑپ جیش محمد نامی عسکری تنظیم سے وابستہ ایک مقامی جنگجو نوجوان کے جاں بحق اور ایک فوجی اہلکار کے زخمی ہونے پر اختتام پذیر ہوئی جبکہ جھڑپ کے دوران ایک رہائشی مکان کو بھی نقصان پہنچا۔پولیس کا کہنا ہے کہ جھڑپ کے دوران جاں بحق کئے گئے جنگجو کے اُن ساتھیوں کو ڈھونڈ نکالنے کے لئے بڑے پیمانے پر تلاشی کارروائیاں جاری ہیں ،جو جھڑپ کے دوران فرار ہوئے ۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے نوہارڑ چرار شریف علاقے میں سوموار کی شام کو جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد بڈگام پولیس ،فوجکی53آر آر اور سی آر پی ایف کی مشترکہ ٹیم نے جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا ۔ذرائع نے بتایا کہ تلاشی کارروائی کے دوران سوموار شب کو ہی علاقے میں موجود جنگجوئوں اورفوج و فورسز کے مابین آمنا سامنا ہوا ۔ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں موجود جنگجوئوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی جسکے ساتھ ہی جھڑپ کا سلسلہ شروع ہوا ۔ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی فائرنگ کے تبادلے میں 53آر آر سے وابستہ ایک فوجی اہلکار زخمی ہوا ،جسے 92بیس فوجی اسپتال سرینگر منتقل کیا گیا ۔رات دیر گئے یہ آپریشن منگلوار کی صبح تک ملتوی کیا گیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دوران رات بھر علاقہ فورسز محاصرے میں رہا اور جنگجوئوں کے فرار ہونے کے سبھی راستے سیل کئے ۔ذرائع کے مطابق منگلوار کی صبح روشنی کی پہلی کرن زمین پر پڑنے کیساتھ ہی یہ آپریشن دوبارہ شروع کیا گیا ،جس دوران جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان شدید گولیوں کا تبادلہ ہوا ۔ذرائع نے بتایا کہ اس جھڑپ میں جیش محمد سے وابستہ ایک جنگجو جاں بحق ہوا ۔ کشمیر زون پولیس نے اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر ایک ٹوئٹ میں کہا کہ چرار شریف تصادم میں ایک ملی ٹنٹ مارا گیا ہے۔ادھر انتظامیہ نے مسلح تصادم کے پیش نظر پورے ضلع بڈگام میں موبائل انٹرنیٹ خدمات منقطع کر دی گئیں جس کی وجہ سے طلبہ اور پیشہ ور افراد کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ایس ایس پی بڈگام امود ناگپور کا کہنا ہے کہ گزشتہ شام یہ جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ نوہال چرار شریف علاقے میں جنگجوئوں کی موجودگی کی ایک خفیہ اور مصدقہ اطلاع ملنے پر کارڈن اینڈ سرچ آپریشن عمل میں لایا گیا ۔انہوں نے کہا کہ علاقے میں موجود جنگجوئوں نے اندھادھند فا ئرنگ کی اور گرینیڈ بھی داغے ۔ان کا کہناتھا کہ جوابی کارروائی میں ایک جنگجو مارا گیا جسکی تحویل سے ہتھیار اور گولی بارود ضبط کیا گیا جبکہ جاں بحق جنگجو کی نعش بھی جائے جھڑپ سے برآمد کی گئی ۔انہوں نے کہا کہ جھڑپ میں جاں بحق ہونے والے جنگجو کا تعلق عسکری تنظیم جیش محمد سے ہے ۔انہوں نے فورسز کے لئے اس آپریشن کو کامیاب ترین قرار دیا ۔انہوں نے کہا کہ مارے گئے جنگجو کے کئی ساتھی اب بھی علاقے میں سر گرم ہیں ،جنہیں عنقریب دھر لیا جائیگا ۔جھڑپ میں ایک رہائشی مکان کو بھی نقصان پہنچا ۔ادھر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جھڑپ میں جاں بحق ہوا واحد جنگجو کے دیگر کئی ساتھی فورسز محاصرہ توڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ،جنکی تلاش بڑے پیمانے پر جاری ہے ۔پولیس کا ردِ عمل :پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ نو ہارڑ چرارشریف میں پولیس ،53آر آر اور سی آر پی ایف نے مشترکہ تلاشی آپریشن کی کارروائی عمل میں لائی ،جس دوران علاقے میں موجود جنگجوئوں نے فورسز پارٹی پر فائرنگ کی ۔انہوں نے کہا کہ فائرنگ سے قبل ہی جنگجوئوں کو ہتھیار ڈالنے کی پیشکش کی گئی لیکن اُنہوں نے ہتھیار ڈالنے سے انکار کیا اور فائرنگ کیساتھ ساتھ گرینیڈ بھی داغے جسکے نتیجے میں جھڑپ شروع ہوئی ۔پولیس نے بتایا کہ ابتدائی گولیوں کے تبادلے میں53آر آر کا ایک اہلکار زخمی ہوا ،جسے اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ معرکہ آرائی کے دوران ایک جنگجو بھی مارا گیا ۔انہوں نے کہا کہ جاں بحق جنگجو کی شناخت آصف شاہ ساکنہ سانبورہ پلوامہ کے بطور ہوئی ۔پولیس کے مطابق جاں بحق جنگجو کا تعلق جیش محمد سے تھا ۔پولیس نے بتایا کہ جائے جھڑپ سء ہتھیار کے علاوہ نا قابل اعتراض مواد ضبط کیا گیا ۔اس سلسلے میں پولیس تھانہ چرارشریف میں ایک کیس بھی درج کیا گیا ۔