110

محبوبہ مفتی کی نظربندی انتقام گیری قرار،پارٹی صدرکی رہائی کیلئے سیاسی مہم چلانے کاعزم

ایک سال کے بعدپی ڈی پی کے سینئرلیڈروں کی پارٹی دفترپرمیٹنگ منعقد

گپکاراعلامیہ اورمتحدہ پلیٹ فارم پرکاربندرہنے کافیصلہ

سری نگر:۲۱،ستمبر:جے کے این ایس: تقریباًایک سال بعدمین اسٹریم جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی(پی ڈی پی)کے صدردفتر واقع پولوویو سری نگرمیں گہماگہمی نظرآئی ،کیونکہ طویل وقت کے بعدیہاں پارٹی کے سینئر لیڈروں کی ایک میٹنگ منعقدہوئی ،جسکی صدارت پارٹی کی محبوس صدرمحبوبہ مفتی کے بجائے نائب صدرعبدالرحمان ویری نے انجام دی۔خیال رہے محبوبہ مفتی4،اگست2019 سے ایام اسیری کاٹ رہی ہیں۔جے کے این ایس کے مطابق پی ڈی پی ترجمان نے کہاکہ سوموار کی صبح پارٹی صدردفتر پرمنعقدہ میٹنگ میں سینئر لیڈران بشمول سابق وزراء اورسابق ارکان اسمبلی نے شرکت کی ،جن میں نائب صدرعبدالرحمان ویری،غلام نبی لون ہانجورہ،نعیم اختر،سرتاج مدنی ،ایڈووکیٹ محمدیوسف بٹ،نظام الدین بٹ،ظہور احمد میر،سفیہ بیگ(اہلیہ مظفرحسین بیگ)،آسیہ نقاش،محمدخورشیدعالم ،فاروق اندرابی،اعجاز میر،مشتاق شاہ،انجم فاضلی ،عبدالرزاق زاوورہ، عبدالحمید کوشین ،نذیر احمدخان،ڈاکٹر شانتی سنگھ ،وحیدپرہ،رئوف بٹ ،سہیل بخاری،طاہرسعید اورعارف لائیگرئو بھی شامل ہیں ۔میٹنگ میں شامل رہے پی ڈی پی کے ایک لیڈرنے نام مخفی رکھنے کی شرط پربتایاکہ طویل عرصہ بعدمنعقد ہوئی میٹنگ میں مجموعی صورتحال کاجائزہ لیاگیا۔انہوں نے بتایاکہ پارٹی کے سبھی لیڈروں نے گپکاراعلامیہ کی تائید کرتے ہوئے یک زبان میں کہاکہ جمو ں وکشمیر اوریہاں کے لوگوں کے چھینے گئے حقوق کی بحالی کیلئے سبھی ہم خیال جماعتوں کامتحدرہنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ۔پی ڈی پی لیڈر نے بتایاکہ میٹنگ میں پارٹی صدرکی مسلسل نظربندی پرسخت تشویش ظاہرکرتے ہوئے بتایاگیاکہ محبوبہ مفتی کوسیاسی انتقام گیری کانشانہ بنانے کی پالیسی اختیارکی گئی ہے ،کیونکہ موصوفہ کسی بھی صورت میںغلط کوصحیح کہنے یاخاموش رہنے پرتیار نہیں ۔انہوں نے بتایاکہ میٹنگ میں بااتفاق رائے فیصلہ لیاگیاکہ پارٹی کی محبوس صدرکی رہائی کیلئے ایک سیاسی مہم چلائی جائیگی ،اورعوام کویہ جانکاری فراہم کی جائیگی کہ کس بناء پرمحبوبہ مفتی کی نظربندی کوطول دیاجارہاہے ۔خیال رہے گذشتہ برس ماہ اگست میں جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کا خاتمہ کیا گیا جس کے بعد متعدد مین اسٹریم لیڈران کو گرفتار کیا گیا۔بعد ازاں سبھی لیڈران کی باری باری رہائی عمل میں لائی گئی تاہم محبوبہ مفتی لگاتار پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت اپنی سرکاری رہائش گاہ میں مقید ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں