101

تبلیغی جماعت کے ارکان کے خلاف کیس کو واپس لیا جائے گا

ممبئی پولیس نے عدالت کو تحریری طور پر اس بات سے کیا آگاہ

سرینگر /20ستمبر/ممبئی میں تبلیغی جماعت سے وابستہ غیر ملکی ارکان کے خلاف کیسوں کو واپس لیا جائے گا۔ ممبئی پولیس نے آج عدالت میں تحریری طور پر جواب دائر کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام غیر ملکی جماعت ارکان کے خلاف دائر کردہ کیس کو واپس لینے کیلئے پہلے ہی اقدامات اُٹھائے جاچکے ہیں۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق پولیس میں تبلیغی جماعت سے منسلک ایک معاملے میں ممبئی پولیس نے مقامی عدالت کو بتایا ہے کہ اندھیری میں 20 غیر ملکی شہریوں کے خلاف درج قتل اورقتل کی کوشش کا معاملہ واپس لیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ڈی این نگر پولیس اسٹیشن میں 10 انڈونیشیائی اور کرغستان کے 10 شہریوں کے خلاف اپریل میں دو معاملے درج کئے گئے تھے۔ ان دونوں معاملوں کے خلاف 20 غیر ملکی شہریوں نے ڈنڈوشی کے سیشن کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ حالانکہ ایڈیشنل چیف جسٹس نے غیر ملکی شہریوں کی عرضی مسترد کردی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ ان کے معاملوں کی سماعت کسی دیگر عدالت میں کی جائے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اس معاملے کی سماعت ایک ماہ کے اندر مکمل کرنے کا حکم دیا تھا۔گزشتہ ماہ دونوں الگ الگ معاملوں کو ایک عدالت میں منتقل کردیا گیا تھا۔ ایڈیشنل چیف جسٹس کے سامنے اپنی عرضی میں غیر ملکی شہریوں نے کہا کہ ان کی عرضی پر سماعت کئی بار اس لئے ملتوی کردی تھی، کیونکہ عدالت دیگر ضروری معاملات کی سماعت میں مصروف تھی۔ معاملے کی سماعت کے دوران ایڈیشنل چیف جسٹس ایس ایس ساونت نے کہا، لاک ڈاون کے سبب یہ 20 غیر ملکی شہری ہندوستان میں رکے ہوئے ہیں۔ ایسے میں اس معاملے کی سماعت جلد از جلد مکمل کی جانی چاہئے۔ غیر ملکی شہریوں کی طرف سے پیش وکیل امین سولکر نے کہا کہ ہندوستان میں جن غیر ملکی شہریوں پر معاملہ درج کیا گیا ہے، وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ ہندوستان گھومنے آئے تھے۔ یہ سبھی غیر ملکی اپنے پیچھے اپنی فیملی کو چھوڑ کر یہاں آئے ہیں اور کورونا میں پھنسے ہوئے ہیں۔ممبئی پولیس میں تبلیغی جماعت سے منسلک ایک معاملے میں ممبئی پولیس نے مقامی عدالت کو بتایا ہے کہ اندھیری میں 20 غیر ملکی شہریوں کے خلاف درج قتل اورقتل کی کوشش کا معاملہ واپس لیا جائے گا۔ممبئی پولیس میں تبلیغی جماعت سے منسلک ایک معاملے میں ممبئی پولیس نے مقامی عدالت کو بتایا ہیکہ اندھیری میں 20 غیر ملکی شہریوں کے خلاف درج قتل اورقتل کی کوشش کا معاملہ واپس لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اگر ان کے معاملوں پر فوری طور پر فیصلہ نہیں کیا جاتا ہے، تو انہیں مستقبل میں کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ معاملے کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ اس معاملے کا ایک مہینے کے اندر فیصلہ کیا جانا چاہئے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ، باندرہ پولیس نے 12 انڈونیشیائی شہریوں کے خلاف دو معاملے درج کئے تھے۔ ان معاملوں میں کہا گیا تھا کہ ملزمین کے خلاف ان دو معاملوں کو ثابت کرنے کے لئے مناسب ثبوت نہیں تھے۔ یہ الزام ان الزامات سے متعلق ہیں، جن کے سبب شہر میں کووڈ -19 کے معاملات میں اضافہ ہوا اور کئی لوگوں کی موت ہوگئی۔20 غیر ملکی شہریوں نے عدالت کے سامنے ڈسچارج درخواستوں کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا تھا کہ یہ دفعات ان کے خلاف نہیں بائی گئی ہیں۔ پولیس کے ذریعہ دائر کئے گئے اپنے جواب میں یہ کہا گیا تھا کہ ان کے خلاف درج قتل اور قتل کی کوشش کے معاملوں کو ہٹا دیا جائے گا، لیکن ان پر لاک ڈاون اور ویزا ضوابط کی مبینہ خلاف ورزی کرنے کا معاملہ درج کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ فروری اور مارچ میں ہندوستان آئے تبلیغی جماعت کے اراکین کے خلاف خصوصی طور پر غیر ملکی شہریوں کے خلاف کئی معاملے درج کئے گئے ہیں۔ گزشتہ ماہ بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بینچ نے 29 غیر ملکی شہریوں کے خلاف دائر کی گئی ایف آئی آر کو یہ کہتے ہوئے خارج کردیا تھا کہ ان کے خلاف خلاف ورزی کی کوئی ثبوت نہیں تھی اور انہیں کووڈ-19 وبا کے دوران حساس برتاو کرنے کے بجائے بلی کا بکرام بنا دیا گیا اور جیل بھیج دیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں