کشمیر کے لوگوں نے بھارت کے یکطرفہ فیصلوں کوقبول نہیں کیا:شاہ محمود قریشی
سرینگر؍18،ستمبر ؍پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے اقوام متحدہ نے جہاں بہت سی کامیابیاںسمیٹی ہیں، وہیں فلسطین اور کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے میں ناکام رہاہے۔کشمیر نیوز سروس مانیٹر نگ ڈیسک کے مطابق پاکستانی وزیر خارجہ نے جمعہ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان 25 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران مسئلہ کشمیر پربات کریں گے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ’وزیر اعظم کے خطاب میں مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ نے کیسے نظر انداز کیا اس پر بات ہو گی‘۔پاکستانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’بھارت نہتے کشمیریوں پر گذشتہ 7 دہائیوں سے طاقت کا استعمال کر رہا ہے، تاہم طاقت کے استعمال سے یہ مسئلہ حل نہیں ہو گا‘۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بھارتی حکمت عملی مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اور حکمت عملی کی ناکامی کی آوازیں بھارت کے اندر سے ہی اٹھ رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے یکطرفہ قوانین اور بندشوں کے ذریعے کشمیریوں کی آواز کو دبانا چاہا‘۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت وقتی طور پر آواز دبانے میں کامیاب تو ہو سکتا ہے مگر طاقت سے مسئلہ حل نہیں ہو گا بلکہ بھارتی اقدامات کی وجہ سے آج کشمیریوں میں اشتعال پایا جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ کشمیر کے لوگوں نے بھارت کے یکطرفہ فیصلوں کوقبول نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ ’ہم کشمیر کا مسئلہ ہر فورم پر اٹھاتے رہیں گے، آج عالمی فورمز پر مسئلہ کشمیرکو زیر بحث لایا جا رہا ہے‘۔انہوں نے بتایا کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اجلاس کے سائیڈلائن میں ان کی دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں ہوئیں اور ان دو طرفہ ملاقاتوں میں بھی مسئلہ کشمیر زیربحث آیا۔ان کا کہنا تھا کہ’میں نے یورپین یونین کی سفیر سے اپنی ملاقات کے دوران بھی یہی کہا کہ یورپی یونین تو انسانی حقوق کی علمبردار ہے ان کو کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر آواز اٹھانی چاہیے‘۔
94