پاکستان کشمیری نوجوانوں کی نسل کو منشیات کا عادی بناکر ختم کرنے کے درپے/دلباغ سنگھ 82

رواں برس 72جنگجو مخالف آپریشنز عمل میں لائے گئے

22غیر مقامی جنگجوئوں سمیت177جنگجو مار ے گئے:ڈی جی پی

سرینگر؍17،ستمبر ؍ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ،دلباغ سنگھ نے جمعرات کو کہا کہ روان برس جموں وکشمیر میں 72جنگجو مخالف آپریشنز عمل میں لائے گئے ،جن میں 22غیر مقامی جنگجوئوں سمیت177جنگجوجاں بحق کئے گئے جبکہ سال2019کے مقابلے میں سال2020 سیکیورٹی فورسز کیلئے کامیاب ترین ثابت ہوا ۔ادھر آئی جی سی آر پی ایف (سرینگر سیکٹر) نے کہا کہ نکسل علاقوں اور کشمیر کی صورتحال میں وسیع فرق ہے ۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق جموں کشمیر پولیس کے سربراہ، دلباغ سنگھ نے پولیس کنٹرول روم سرینگر میں بٹہ مالو جھڑپ کے پس ِ منظر بلائی گئی پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ بٹہ مالو سرینگر میں فورسز کے ساتھ معرکہ آرائی کے دوران جو 3 جنگجو جاں بحق ہوئے اْن سبھی کا تعلق جنوبی کشمیر تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ رواں برس کے دوران ابھی تک کل ملاکر177جنگجوئوں کو جاں بحق کیا گیا ہے جن میں72غیر مقامی جنگجو بھی شامل تھے۔ان کا کہناتھا کہ یہ سبھی جنگجو72جنگجو مخالف آپریشنز کے دوران جاں بحق کئے گئے ۔انہوں نے بٹہ مالو میں45سالہ خاتون (کونثر جان) کی ہلاکت کو ’بدقسمتی‘سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ وہ کراس فائرنگ میں آکر جاں بحق ہوئی۔دلباغ سنگھ کا کہنا تھا کہ اس آپریشن کے دوران ایک خاتون کراس فائرنگ میں پھنس کر جاں بحق ہوگئیں۔ انہوں نے خاتون کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ پولیس سربراہ نے کہا کہ جمعرات کی صبح پولیس اور سی آر پی ایف کے مشترکہ آپریشن کے دوران سرینگر کے بٹہ مالو علاقے میں جنگجوئوں اور فورسز کے مابین مسلح تصادم کے نتیجے میں ایک سی آر پی ایف آفیسر اور دوسرا اہلکار زخمی ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ محاصرے میں پھنسے جنگجوئوں کو سرنڈر کرنے کی پیش کش کی گئی لیکن انہوں نے ہتھیار ڈالنے کے بجائے فائرنگ کی۔انہوں نے مارے گئے جنگجوئوں کے بارے میں بتایا کہ اْن تینوںکا تعلق جنوبی کشمیر سے تھا اور اْن کے قبضے سے ہتھیار اور گولہ بارود ر آمد ہوا ہے۔دلباغ سنگھ نے کہا’آج کا بٹہ مالو آپریشن حالیہ ایام کے دوران سرینگر میں اپنی نوعیت کا 7واں آپریشن تھا لیکن سب سے بڑا آپریشن وہ تھا جس میں حزب کمانڈر جنید صحرائی کو جاں بحق کیا گیا۔‘انہوں نے کہا کہ رواں برس کے دوران وادی کشمیر میں جنگجو مخالف آپریشنوں میں177جنگجوئوں کو جاں بحق کیا گیا ہے جن میں72غیر مقامی جنگجو بھی شامل تھے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان جنگجوئوں کی نئی تنظیمیں قائم کرنے کیلئے کوشاں ہے اور البدر کو بھی سر نو سرگرم کی کوششیں کی جارہی ہیں۔انہوں نے انکاونٹر مقام پر میڈیا سے وابستہ افراد پر حملوں کو بد قسمتی سے تعبیر کیا۔انہوں نے کہا’کئی بار آپریشنوں کے دوران ہمارے آدمی غصے میں ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ایسے واقعات پیش آتے ہیں،میں یہ بات دہرانا چاہتا ہوں کہ میڈیا سے وابستہ افراد اور پولیس والے آپس میں اچھے دوست ہیں‘۔دلباغ سنگھ کے ہمراہ آئی جی کشمیر وجے کمار اور آئی جی سی آر پی ایف (سرینگر سیکٹر) چارو سنہا بھی تھیں۔چارو سنہانے کہا کہ جنوبی کشمیر کے جنگجو حملے کرنے کیلئے سرینگر آتے رہتے ہیں،14اگست کو بھی جنگجوئوں نے نوگام سرینگر میں پولیس پارٹی پر حملہ کرکے دو اہلکاروں کو ہلاک کیا۔اس سے قبل جنگجوئوں نے پاندچھ میں ایک بی ایس ایف اہلکار کو ہلاک کیا۔ بعد ازاں پا نتھہ چوک میں بھی جنگجوحملے کی کوشش کے بعد ہوئے معرکہ میں ایس او جی کا ایک اہلکار ہلاک ہوگیا‘۔انہوں نے کہا کہ سی آر پی ایف کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے تاکہ اطلاع ملتے ہی کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔ان مزید کہناتھا کہ نکسل علاقوں اور کشمیر کی صورتحال میں وسیع فرق ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں