ساگر کلچرل فورم ژکر پٹن کشمیر کی عظیم الشان تقریب منعقد 0

ساگر کلچرل فورم ژکر پٹن کشمیر کی عظیم الشان تقریب منعقد

شیامن یوسف کی لکھی کتاب ’’ابھی پرواز باقی ہے‘‘ کی رسم رونمائی انجام دی گئی

سرینگر/6جون/ٹیگور ہال سرینگر میں نوجوان شاعر یامن یوسف کی لکھی کتاب ’’ابھی پرواز باقی ہے‘‘ کی رسم اجرائی جموں و کشمیر کی معروف ادبی اور ثقافتی تنظیم ساگر کلچرل فورم ژکر پٹن کشمیر کے بینر تلے آج ٹیگور ہال سرینگر میں انجام پائی۔تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر کی معروف ادبی اور ثقافتی تنظیم ساگر کلچرل فورم ژکر پٹن کشمیر کی جانب سے آج ٹیگور ہال سرینگر میں ایک روزہ ادبی تقریب منعقد ہوئی۔تقریب دو نشستوں  پر مشتمل تھی پہلی نشست میں  نوجوان شاعر یامن یوسف کے شعری مجموعہ’’ ابھی پرواز باقی ہے‘‘ کی رسم رونمائی انجام دی گئی۔ تقریب کی صدارت معروف شاعر نقادترجمہ کار اور ساہیتہ اکادمی کشمیری ایڈوائزری بورڈ کے کنوینر پروفیسر شاد رمضان نے کی۔ان کے ساتھ ایوان صدارت میں ڈین ایکڈمک کلسٹر یونیورسٹی دیبا سرمد ،مہمانہ خصوصی کی حیثیت سے پروگرام میں موجود تھیں۔ صدارت میں معروف براڈ کاسٹر شبنم وجپاری ،ندائے کشمیر کے مدیراعلیٰ  معراج الدین فراز، کوثر مزمل، معروف گلوکار اعجاز راہ اور ڈاکٹر طارق موجود تھے۔ فورم کے سرپرست اور کشمیری زبان کے ہر دل عزیز شاعر ساگر نظیر نے مہمانوں کا والہانہ استقبال کیا۔ کتاب پر شوکت شہباز نے اپنا مقالہ پیش کیا۔تقریب کے دوران مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے نوجوان شاعر یامن یوسف کی حوصلہ افزائی کی اور اُنہیں اُن کی پہلی تخلیق پر مبارک باد پیش کی۔ تقریب میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے معروف شاعر و ادیب شاد رمضان نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ مادری زبان کی طرف توجہ دیں ۔ اور لوگوں کو تقریبات کے دوران کشمیری زبان کو فروغ دینے پر بھی زور دیا۔ ڈین اکیڈمک کلسٹر یونیورسٹی دیبا سرمد نے یامن یوسف کو بہترین شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہترین طالب علم بھی قرار دیا۔ندائے کشمیر کے مدیر اعلیٰ معراج الدین فراز نے یامن یوسف کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ آج ادب کی دنیا میں اور ایک ستارہ چمک اٹھا۔ انہوںنے سینئر ادباء پر زور دیا کہ وہ ادب کی دنیا میں نئے آنے والے ادباء کی رہنمائی کرے تاکہ ادبی دنیا پھولے پھلے ۔ انہوں نے پروفیسر شاد رمضان کی تقریر کے بعد اس بات کا بھی اعلان کیا کہ ندائے کشمیر میں آج سے کم سے کم ایک صفحہ کشمیری ادب کیلئے مختص رکھا جائے۔ جس پر پروفیسر شاد رمضان، صدارت میں بیٹھے دیگر مہمانان کے ساتھ ساتھ شرکاء نے بھی اس بات پر مبارک باد دی۔ انہوں نے اس موقعہ پر ساگر کلچرل فورم کے کام کی سراہنا کرتے ہوئے ساگر نذیر کو 300پروگرام منعقد کرنے پر مبارک باد دی۔ یاد رہے پروگرام میں شاعروں قلم کاروں فنکاروں کے علاوہ عام لوگوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ تقریب کی دوسری نشست میں ایک عالی شان مشاعرہ منعقد ہوا جس میں وادی کے دور دراز علاقوں سے آئیے ہوئے معروف شاعروںنے اپنا کلام پیش کیا مشاعرے کی صدارت ڈاکٹر نیلوفر ناز نحوی نے کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں