شہر سرینگرمیں ہر شام چہارسوبدترین ٹریفک جام ! 0

شہر سرینگرمیں ہر شام چہارسوبدترین ٹریفک جام !

یہ شام بھی عجیب ہے ،کیونکہ نہ جانے کب اس ٹریفک جام سے نجات ملے گی ،اورکب ہم گھر پہنچیں گے ؟۔یہ الفاظ یا تاثرات ،اُن عام شہریوں کے ہیں ،جوشام کے وقت اپنے دکانات ،دفاتر ،بازاروں اوردیگر مقامات سے گھر وقت پر پہنچنا چاہتے ہیں ،لیکن راستے میں جگہ جگہ ہونے والا ٹریفک جام اُن کے وقت پر گھر پہنچنے میں حائل ہوجاتاہے ۔متعددکاروباری افراد،سرکاری افسروں وملازمین ،عام شہریوں بشمول محنت مزدوری کرنے والوںنے بتایاکہ ہر شام اُنھیں شہری سری نگر کی بیشتر سڑکوں ،پُلوں اورفلائی اوورس پربدترین قسم کے ٹریفک جام کاسامنا کرنا پڑتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ دن بھر کام کاج اورمحنت مشقت کرکے ہماری کوشش اورخواہش ہوتی ہے کہ اب جلدی سے گھر پہنچ کرتازہ دم ہوں ،لیکن راستے میں جگہ جگہ ہونے والا ٹریفک جام ہمیں جسمانی اورذہنی ونفسیاتی طورپراتنا تھکا دیتا ہے کہ گھر پہنچنے کے بعدہوش سنبھالنے میں بھی وقت لگتاہے ۔ایک دکاندار نے کہاکہ مجھے ہر شام اپنی دکان بند کرکے اپنے گھر جانا ہوتاہے ،لیکن حالیہ کئی ہفتوں سے مجھے اوردوسرے لوگوںکوٹریفک جام سے ہوکر گزرنا پڑتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہم شام کے وقت ہونے والے ٹریفک جام میں صرف گاڑیوں کے سائرن بجانے کی آوازیں سنتے ہیں ،اورپھر گاڑیاں کجھوے کی چال چل کراس ٹریفک جام سے نکلنے کی دوڑ میں نظرآتی ہیں ۔ایک سرکاری ملازم نے کہاکہ میں سری نگر سے باہر دوسرے ضلع میں تعینات ہوں،شام کے وقت سری نگرکی حدودمیں داخل ہونے کے بعد گھر پہنچنا بھی ایک عذاب سا لگتاہے ،کیونکہ ہر چوارہے ،ہر پل اور سڑک پرگاڑیوںکی لمبی لمبی قطاریں نظرآتی ہیں ،جن کے باآسانی یابلاخلل آگے جانے کاکوئی امکان نہیں ہوتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ میرے جیسے نہ جانے کتنے سرکاری افسر اورملازم دوسرے اضلاع میں تعینات ہیں ،اورہر شام ہم سب کواپنے گھروں تک پہنچنے میں سخت دشواریوںکاسامنا کرنا پڑتا ہے ۔ایک شہری نے بتایاکہ ٹریفک جام کی ایک بڑی وجہ وہ مخصوص موڑDiversionہیں ،جہاں سے گاڑیوں کی آواجاہی کولازمی قرار دیاگیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ بیشتر راستوں پر مقررہ یہ مخصوص موڑ یاDiversionعام لوگوں کیلئے عذاب کاموجب بن گئے ہیں جبکہ ان مقامات کی وجہ سے بھی ٹریفک جام میں اضافہ ہورہاہے ۔ایک پڑھے لکھے شہری نے بتایاکہ مجھے اُن پولیس وٹریفک پولیس افسروں واہلکاروں کی حالت پر ترس آتاہے ،جو شام کے وقت ٹریفک جام کوختم کرنے کیلئے کیا کچھ نہیں کرتے ،میں سوچتاہوںکہ یہ لوگ کتنا تھک جاتے ہونگے ،کیونکہ ان کوآوازیں بھی لگانا پڑتی ہیں ،سیٹیاں بھی بجاناپڑتی ہیں ،اورہاتھ کے اشاروںسے بھی ڈرائیوروںکورکنے اورجانے کااشارہ کرنا پڑتا ہے ۔لالچوک سے سری نگر کے چاروں اطراف جانے والی بیشتر سڑکوںکایہی حال ہے کہ ہرشام یہ سڑکیں ٹریفک جام سے بے حال ہوجاتی ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں