ستمبرمیں اسمبلی الیکشن کرائے جائیں گے اور سٹیٹ ہڈ بحال کیاجائیگا /امیت شاہ
سرینگر27/مئی/سنگ باری میں ملوث شخص کے کسی بھی قریبی رشتہ دار کو سرکاری نوکری یادوسری مرعات فراہم نہ کرنے کاعندیہ دیتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہاکہ تین ستمبر سے پہلے پہلے جموں وکشمیر میں اسمبلی الیکشن کاانعقاد ہوگا جس کے بعد سٹیٹ ہڈ بحال کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائینگے ۔اے پی آئی نیوز کے مطابق پارلیمنٹ الیکشن میں جموں و کشمیرکے پانچ پارلیمانی حلقوں میں ریکارڈ توڑ پولنگ ہونے کے بعد مرکزی وزیر داخلہ کی جانب سے غیرمعامولی بیان دیاگیا جس میں وزیرداخلہ نے اس بات کاانکشاف کیااور سرکار کے اس موقف کوپھردہرایاکہ پتھر بازی عسکریت ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث شخص کے کسی بھی رشتہ دار کو سرکاری نوکری فراہم نہیں کی جاسکتی ہے ۔سرکار نے جموں وکشمیرمیں عسکریت کے خاتمے کے لئے جواقدامات اٹھائے او رزیروٹالرنس کے اپنے موقف پرہم چٹان کی طرح ڈھٹے ہوئے ہے ۔وزیرداخلہ نے ایک انٹرویو کے دوران یہ بات صاف کردی کہ ملک دشمنی کے سلسلے میں کوئی بھی سمجھوتہ ناقابل قبول ہے ہم نے جموں و کشمیرمیں عسکریت علیحدگی پسندوں کے روح جان کوختم کرنے امن قائم کرنے لوگوں میں ڈر او رخوف دور کرنے بہترماحول فراہم کرنے کی جوشروعا ت کی ہے وہ من عن جاری رہے گی اس لئے وہ افراد جوملک دشمنی کی سرگرمیوں میں ملوث ہے کسی راحت کے مستحق نہیں ہونگے ۔پھتر بازی ہوعسکریت ہویا ملک دشمن سرگرمیاں ہوجوبھی ملوث ہوگاا س کے کسی قریبی رشتہ دا رکوسرکاری نوکری نہیں ملے گی ۔وزیرداخلہ نے کہاحقوق البشرسے تعلق رکھنے والے علمبرداروں سے اس سلسلے میںسپریم کورٹ آف انڈیاکادروازہ کھٹکھٹایاتھاتو ہم نے عدالت عظمیٰ میں جوموقف اختیارکیا ۔سپریم کورٹ آف انڈیانے اسکی تصدیق او رتائید کی ۔کہ ایسے عناصر جوملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہوکسی راحت کے مستق نہیں ہے ۔وزیرداخلہ نے جموں و کشمیرمیں تین ستمبر سے پہلے پہلے الیکشن کرانے کاعندیہ دیتے ہوئے کہا سپریم کورٹ آف انٰڈیاکے احکامات کی من عن عمل کی جائے گی اور اسمبلی الیکشن ہونے نئی حکومت کے قیام کے بعد جموں کشمیرکوسٹیٹ ہڈ بحالاکرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائے گے۔ انہوں نے کہاہم نے فلور ٖآف د ہاوس اس بات کا اعلان کیاکہ وقت ا ٓنے پر جموں وکشمیرکوسٹیٹ ہڈ بحالاکیاجائیگااو رہم اپنے وعدے پرقائم ہیں۔ وزیرداخلہ نے انٹریو کے دو ران کہا جموں وکشمیرمیں جب کوئی عسکریت پسندمارا جاتا تھاتو ا سکی نمازجنازہ سڑکوں پراد اکی جاتی تھی گاڑیوں کی آواہ جاہی روک دی جاتی تھی لوگ ایسے نماز جنازوں میں شرکت کرتے تھے تاہم 2019کے بعد عسکریت پسندوں کودور دراز علاقوں میں مذہبی رسومات کے تحت سپردخاک کیاجاتاہے ۔اور ایسا اسلئے کیاجاتاہے کہ جموںو کشمیرمیں امن کوبھرقراررکھاجائے لوگوں کے جان ومال کے تحفظ کویقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ڈر او رخوف کودور کیاجائے ۔