اور جب امی جان نے قرآن کریم کا ایک جُز مکمل کیا!!! 0

اور جب امی جان نے قرآن کریم کا ایک جُز مکمل کیا!!!

اِکز اقبال

میرے گھر میں آج صبح سے ہی جشن کا ماحول تھا۔ ماسی ‘ پھو پھی ، دیدی سب آئیں ہوئیں تھیں ۔ ممّی بہت خوش نظر آرہی تھی۔ گھر میں سب خوش تھے۔ میری امی جان نے قرآن مجید کی پارہ عمّ کا حفظ مکمل کیا تھا۔ اور آج میری امی جان کی دستار بندی ہونی تھی۔ گھر میں ساری تیاریاں مکمل ہوچکی تھی۔ ممی کے لیے نئے کپڑے ، نیا حجاب، گلے میں ڈالنے کے لیے مالا اور تحفے میں دینے کے لیے قرآنِ شریف۔
دِن بھر محلے میں لگے سائبان کے تلے منائی جانے والی تقریب میں مختلف پروگرامز پیش کیے گئے ۔ سارے مقررین نے قرآن مجید کو پڑھنے اور سمجھنے کی ضرورت کو اجاگر کرنے کی کوشش کی ۔ اور پھر آخر میں وہ گھڑی آگئی جب اُن ساری ماؤں کو اسٹیج پر بلا کر اُنکی حوصلہ افزائی کی گئی جنہوں نے پارہ عمّ کا حفظ مُکمل کِیا تھا۔ میرے محلے کی تیرہ ماؤں نے قرآن کریم کا تیسواں پار ہ مُکمل کیا تھا۔ انہوں نے اس عمر میں اور ان ساری مصروفیات کے باوجود قرآن شریف کو پڑھنے اور سمجھنے کے لیے وقت نکالا تھا۔ اور آج ان سب نے پارہ عم مکمل حفظ کیا تھا۔ یہ سچ میں بڑے فخر اور حوصلہ افزائی کی بات تھی۔
ان سب معزز خواتین میں میری امی جان بھی شامل تھیں۔ اسے بھی سامنے اسٹیج پر بلایا گیا اور اعزاز اور حوصلہ افزائی کے طور پر اُسکے کندھے پر ایک شال ڈالی گئ اور سورہ یٰسین کا ایک نُسخہ تحفے میں دیا گیا۔ امی جان نے اس موقعے پر درود شریف پڑھ کر قرآن کریم کی ایک سورت تلاوت کی اور آخر میں اپنی اُستانی کا شکریہ ادا کیا جس نے میری ماں کو اس مقام تک پہنچانے میں بھر پور کوشش اور محنت کی تھی۔
میں یہ کہانی آپ سب کو بڑے فخر سے سنا رہا ہوں کیونکہ میری ممّی نے روایتی طور پر کسی بھی اسکول میں تعلیم حاصل نہیں کی ہے۔ ممّی پڑھی لکھی نہیں ہے۔ پھر بھی یہ سب اُستانی کی محنت اور میری امی جان کی لگن سے ممکن ہوسکا۔ آج امی جان قرآن شریف کا نُسخہ کھول کر پارہ عمّ میں سے بغیر کسی رکاوٹ یا غلطی کے کوئی بھی سورت تلاوت کر سکتی ہے۔ اس معاملے میں امی جان کی محنت اور لگن قابلِ رشک ہے ۔ امی جان روز کے معمول کا سارا کام ختم کرنے کے بعد مجھ سے یا بھائی سے یا میری بہنوں سے تعلیم لے کر روز کے سبق کا مطلوبہ ہدف پورا کر لیتی تھی۔ اور اس معاملے میں کوئی بھی بہانہ نہیں کرتی تھی۔ اور اسطرح سات مہینے میں قرآن شریف کی تیسویں پارہ مکمل کی۔
قرآن شریف اللہ میاں کا کلام ہے اور اسے پڑھنے , سمجھنے یا حفظ کرنے کے لیے کوئی مروجہ تعلیم کا ہونا یا کسی مخصوص عمر کا ہونا ضروری نہیں ہے بلکہ اگر کسی چیز کی ضرورت ہے تو وہ ہے آپکی محنت , لگن اور جذبے کی۔ اللہ میاں کی کتاب پڑھنے ، سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کے لئے نازل ہوئی ہے ۔ جو قرآن سے جس قدر وابستہ ہوگا ، اس کے اندر عمل کا جذبہ اتنا ہی بیدار ہوگا۔ قرآن اللہ کا مقدس کلام ہے ، اس کتاب سے مسلمانوں کو بے پناہ محبت ہے ، یہ بے چینیوں کے لئے سکون وراحت کا سامان ، بیماروں کے لئے نُسخہ کیمیا، اندھیر قلب ونظر کےلئے ایمان ویقین کی روشنی ، گمراہ نفس کے لئے سراپا ہدایت کا سرچشمہ اور مومن کے لئے دنیا وآخرت کی کامرانی کا ضامن ہے ۔ چاہے آپ عمر کی کسی بھی منزل پر ہوں ، چاہے زندگی کے کسی بھی شعبے میں ہوں , چاہے کتنے ہی مصروف ہوں , چاہے کتنی ہی زمہ داریاں کندھے پر ہوں ‘ ہم سب کے لیے ضروری ہے کہ قرآن کریم کو پڑھیں اور پڑھ کر سمجھنے اور حفظ کرنے کی کوشش کرتے رہیں۔ تاکہ یہ ہماری دنیا و آخرت، دونوں کے لیے نجات کا ذریعہ بنے۔
میری ممّی کے اس اعزاز پر گھر میں سب خوش ہے۔ ممّی بذاتِ خود پرجوش ہے۔ بات صرف اس اعزاز کو عبور کرنے کی نہیں ہے بلکہ بات محنت ، لگن اور جذبے کی ہے۔ امی جان کا یہ قابل فخر اعزاز آپ سب کے ساتھ شیئر کرنے کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ اگر انسان میں محنت کرنے کی لگن ہو اور کچھ حاصل کرنے کا جذبہ ہو۔ تو کچھ بھی ممکن ہے۔
اللہ میاں میری امی جان کا سایہ ہمیشہ ہم پر رکھے اور زیادہ سے زیادہ قرآن پڑھنے اور سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ میری امی جان کے ساتھ ساتھ تمام ماؤں کو ہمیشہ خوش رکھیں۔
آمین
بہاریں ہمیشہ آپ کی جانب رواں رہیں میری ماں!
مُجھے کبھی آپ کا دُکھ دیکھنا نصیب نہ ہو!
۔آمین یا رب العالمین
آپ سب سے بھی گزارش ہے کہ میری ممّی اور تمام ماؤں کے لیے دعائیں کریں۔ کیونکہ ماں کے بغیر زندگی ناممکن لگتی ہے اللہ پاک سب کی ماؤں کو سلامت رکھے۔
اللہ پاک ہم سب کو قرآنی علم کو پڑھنے، سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا کرے آمین۔
ابھی زندہ ہے ماں میری مجھے کچھ بھی نہیں ہوگا
میں گھر سے جب نکلتا ہوں دعا بھی ساتھ چلتی ہے (منور رانا)
نوٹ: یہ تحریر سچائی پر مبنی ہے۔
����
اِکز اقبال
رابطہ : 7006857283
اِکز اقبال مریم میموریل انسٹیٹیوٹ پنڈت پورہ قاضی آباد میں ایڈمنسٹریٹر ہے
ایمیل: ikkzikbal@gmail.com

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں