جموں میں کشمیریوں کا "کشمیری زبان"کے تحفظ کا عزم 0

مادری زبانوں کا عالمی دن ،ادبی تنظیموں کی جانب سے تقریب کا انعقاد

جموں میں کشمیریوں کا “کشمیری زبان”کے تحفظ کا عزم

پلوامہ/ تنہا ایاز/ عالمی یوم مادری زبان کے موقع پر جموں میں کشمیر سے تعلق رکھنے والے کئی شخصیات نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج مادری زبان کے دن پر عہد کرلیں کہ ہم اپنی کشمیری زبان کو فخر کے ساتھ روزمرہ کی زندگی میں اپنے گھروں اور گھروں سے باہر بھی بول چال کے استمال میں لائیں۔ تفصیلات کے مطابق جموں میں میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے ڈسڑکٹ کلچرل سوسائٹی پلوامہ کے جنرل سیکرٹری غلام محمد دلشاد نے مادری زبان کے عالمی دن پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری زبان ہماری شناخت ہے اور ہمیں اپنی شناخت کی بھرپور حفاظت کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری زبان کو فروغ دینے کیلئے ادبی تنظیمیں محنت اور لگن کے ساتھ اپنا رول ادا کررہے ہیں۔ جی ایم دلشاد نے والدین پر زوردیا ہے کہ وہ اپنے گھروں میں بچوں کے ساتھ کشمیری میں بات کریں۔ جموں میں ہی وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے معروف سماجی کارکن ،شاعر اور قلمکار مجید مسرور نے کہا کہ کشمیری زبان ہمارا فخر ہے یہ ایک قوم کے طور پر ہماری پہچان ظاہر کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی زبان “کشمیری” کی حفاظت کرنی چاہیے۔شاعر مجید مسرور نے نوجوانوں پر زوردیا ہے کہ وہ محفلوں اور تقریب میں کشمیری زبان میں ہی بات کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری زبان ہمارا فخر ہے اور اس میں بات کرنے سے کسی بھی صورت میں شرم محسوس نہیں کی جانی چاہیے۔ ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والے معروف سماجی کارکن محمد الطاف جڈورہ جو پچھلے کئی دنوں سے جموں میں ہیں نے عالمی یوم مادری زبان کے موقع پر والدین پر زیادہ زور دیا ہے کہ وہ بچوں کے ساتھ کشمیری زبان میں بات کریں۔انہوں نے کہا کہ وادی کی ادبی تنظیمیں اپنی مادری زبان کو فروغ دینے کیلئے جس طرح اپنا رول نھبا رہے ہیں وہ قابل تعریف ہے اور ان سے میری اپیل ہے کہ وہ اس میں مزید بہتری لائیں۔ ایک اور نامور سماجی کارکن منصور ماگرے جن کا تعلق وادی کشمیر کے پہاڑی ضلع شوپیان سے ہے نے کہا کہ کشمیری زبان ہماری پہچان ہے اور اس کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے والدین اور اساتذہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی مادری زبان کو فروغ دینے کیلئے اپنا رول ادا کریں۔ ساتھ ہی انہوں نے سرکار سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس زبان کی طرف توجہ دیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں