بھارت اگر سینٹرل ایشاء تک رسائی چاہتاہے توراستہ پاکستان سے ہو کرجاتاہے /عمران خان 90

جموں وکشمیر کامسئلہ حل کئے بغیر ہندوپاک کے مابین امن کی ضمانت ناممکن

پاکستان افغانستان میں امن کاہمیشہ خواہشمند بھارت کاکوئی رول نہیں /عمران خان

سرینگر /03ستمبرکشمیر کے مسئلے کو حل کرانے میں بین الاقوامی برادری کی مداخلت کو لازمی قرار دیتے ہوئے پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ کسی ایک ملک کے اسرائیل کوتسلیم کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا بھارت میں انتہاء پسندوں کی حکومت قائم ہونے سے بھارت پاکستان کے مابین تلخیوں اور کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے افغانستان میں امن قائم کرنے میں بھارت کا کوئی رول نہیں بنتا اور پاکستان افغانستان میں امن کاہمیشہ خواہشمندرہاہے ۔اے پی آ ئی کے مطابق غیرملکی نیوز چینل کیساتھ انٹرویو کے دوران پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اپنے اس موقف کوپھردہرایا کہ کشمیر کامسئلہ حل ہوئے بغیربھارت پاکسان کے مابین امن کی ضمانت نہیں دی جاسکتی ہے ۔انہوںنے کہا کہ بھارت نے جموں وکشمیر میں 8 لاکھ کے قریب فوج تعینات کرکے لوگوں کویرغمال بناکے رکھاہے او رجموںو کشمیرکاخصوصی در جہ واپس لے کر بھارت کی حکومت جموںو کشمیرکو اپنی تصور کرنے لگی ہے جو ناقابل برداشت عمل ہے کشمیرکے مسئلے کو حل کرنے کے لئے بین الاقوامی برادری کی مداخلت کولازمی قرار دیتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ دنیاکو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ صبروتحمل کشیدگی تناؤ کی بھی ایک حد ہوا کرتی ہے اور پاکستان اگر چہ کشمیرکے مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے اپنے وعدے پراب بھی قائم ہے اور پاکستان نے بھارت کو بات چیت کے لئے کئی بار مدعو بھی کیاتا ہم بھارت نے پاکستان کی مثبت کوششوں کاسنجیدہ جواب نہیں دیا بلکہ پاکستان کوبین الاقوامی برادری سے ا لگ تھلگ کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑ دی ۔عمران خان نے کہاکہ جموںو کشمیر میں پچھلے ایک سال سے لوگوں کے حقوق صلب کر لئے گے ہیں اوربین الاقومی برادری کوبار بار جموں وکشمیرکے حوالے سے بھارت کی حکومت گمراہ کررہی ہے ۔انہوںنے کہا کہ کشمیرکامسئلہ حل ہوئے بغیربھارت پاکستان کے مابین امن کی ضمانت نہیں دی جاسکتی ہے اور جب تک نہ یہ مسئلہ جموںو کشمیرکے لوگوں کے اُمنگوں آرزؤں کے مطابق حل ہوگا برصغیرمیں امن ترقی اور خوشحالی بھی نہیں ہوسکتی ہے ۔افغانستان میں قیام امن اور امریکی فوج کے نکل جانے کے بارے میں پوچھے گے سوال کے جواب میں پاکستانی وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں امن کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھی ہے اور خود امریکہ نے اس بات کااعتراف کیاہے کہ پاکستان کی مداخلت کے بغیرامریکہ اور طالبا ت کے مابین بات چیت مشکل ہی نہیںبلکہ ناممکن تھی افغانستان میں بھارت کی مداخلت اور موجودگی کے سوال کاجواب دیتے ہوئے انہوںنے کہا کہ افغانستان میں جب تک امریکی حمایت سے حکومت قائم ہے بھارت اپنے آپ کومحفوظ تصور کریگااور جس دن امریکی فوج واپس چلی جائیگی اور افغانستان کے عوام کونئی حکومت قا ئم کرنے کا موقع ملے گا۔ بھارت کی افغانستان میں مداخلت بے معنی ہے اور افغانستان کے امن میں بھارت کاکو ئی رول نہیں ہے ۔یو اے کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بارے میں پوچھے گے سوال کے جواب میں پاکستانی وزیر اعظم نے کہاکہ کسی ایک ملک کے تسلیم کرنے سے کچھ ہونے والا نہیںجب تک نہ فلسطین کے لوگو ںکوان کاجائز حق ملے گا تب تک خلیج میں امن کی گنجائش نہیں ہے اور اسرائیل بھی اپنے آپ کومحوظ تصور نہیں کریگا ملک کواقتصادی بحران سے باہرنکلانے کے بارے میں سوال کے جواب میں پاکستانی وزیراعثظم نے کہاکہ میری حکومت کی کوشش ہے کہ بیرونی امداد پرانحصار کرنے کے بجائے ملک کو اپنی تانگوں پرکھڑا کیاجائے اور اس سلسلے میں اصلاحیت کی شروعات کی گئی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے ٓا ٓنے لگے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں