مجھے بے چین کرتا ہے یہی بر سات کا موسم 0

مجھے بے چین کرتا ہے یہی بر سات کا موسم

غزل
دانش اشفاق تُرک

مجھے بے چین کرتا ہے یہی بر سات کا موسم
میری آنکھوں کو بھرتا ہے یہی برسات کا موسم
لپٹ کر تیری زلفوں سے بہت مدہوش رہتا ہے
بچھڑ جانے سے ڈرتا ہے یہی برسات کا موسم
بناتے ہیں جو مشکل سے یہ پنچھی آشیانوں کو
انہیں سے کیوں بگڑتا ہے یہی برسات کا موسم
ملن کا کرکے وعدہ جھیل پر جب تم نہیں آتے
تبھی بے موت مرتا ہے یہی برسات کا موسم
لہو جب بے گناہوں کا اسے سیراب کرتا ہے
زمینوں سے ابھر تا ہے یہی برسات کا موسم
بھگوتا ہے ترا آنچل جو اپنی مست بوندوں سے
مچل کر پھر نکھرتا ہے یہی برسات کا موسم
اگر دو جسم دیکھے گا اندھیری رات بارش میں
کئی قصوں کو گڑتا ہے یہی برسات کا موسم
ریشی واری قوئل مقام
بانڈی پورہ ۔9682505783

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں