110

بھارت چین کی فوج حالت جنگ میں نئی دہلی اور بیجنگ میں سرگرمیاں عروج پر

اقوام متحدہ سمیت دونوں ممالک کوصبروتحمل اور امن قائم رکھنے پرزور دیا
سرینگر /01ستمبر/بھارت چین کے مابین کشیدگی اور تناؤمیں اضافہ بھارتیہ فوج پینگونگ اور بلیک ہل ٹاپ میں داخل ہونے میں کامیاب اور چین کی سرولنس کو تباہ وبرباد کردیا دونوں ممالک کی جا نب سے اشتعال انگیز بیانات سانے آنے پراقوم متحدہ سمیت کئی ممالک نے تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ دونوں نیوکلیئرطاقتوں کاصبرتحمل برتنے اور بات چیت کے ذریعے مسلے کوحل کرنے کی تلقین کی۔ ادھربھارت چین ملٹری افسروں ے مابین بات چیت کاایک اور سلسلہ شروع ہوا جبکہ نئی دہلی میں وزیردفاع کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں بھارت چین کے حالات اور ملک کی اندرونی صورتحال پربھی تبادلہ خیال کیاگیا۔ اے پی آ ئی کے مطابق بھارت چین کے مابین کشیدگی اور تناؤمیں مسلسل اضافہ ہوتا جارہاہے 31ا ور یکم اگست کی درمیانی رات کوبھارتی فوج پیکانگ اور بلیک ہل ٹاپ میں داخل ہوگئی جہاں چین نے اپناسرولنس قائم کیاتھا ۔بھارت کی فوج ے سرولنس کوتباہ و برباد کرکے 1962کے بعد بلیک ہل ٹاپ دفاعی لحاظ سے اہم پہاڑی کودوبارہ اپنے قبضے میں لے لیابھارت کی جانب سے بلیک ٹاپ ہل کواپنے قبضے میں لینے کے بد چینی وزارت خارجہ کی جانب سے ایک بیان جاری کیاگیا جس میں بھارت سے تلقین کی گئی کہ فوج کوقابو میں رکھے اور بھارتی فوج نے درانداززی کی ہے جوچین کے لئے ناقابل برداشت ہے تاہم چینی وزارت خارجہ نے کہا وہ بھارت کے ساتھ مسائل کوپرُ امن طریقے سے حل کرنے کے اپنے موقف پر بدستور قائم ہے اور دونوں ممالک کے مابین کشیدگی کے حق میں نہیں ہے۔ بھارت کی وزارت خارجہ کی جانب سے بھی ایک بیان جاری کیاگیا جس میں کہا گیاکہ بھارت کی فوج نے کسی بھی طرح کی دراندازی نہیں کی ہے اورنہ ہی کسی ملک کی زمین کواپنی قبضے میں لیاہے بلکہ اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنے بھارتی فوج کوئی بھی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریگی دونوں ممالک کی جانب سے اشتعال انگیز بیانات سامنے آنے کے بعد نئی دہلی اور بیچنگ میں سرگرمیاں تیز ہوگی ۔نئی دہلی میں وزیردفاع راجناتھ سنگھ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں چیف آف ڈ سٹاف جنرل بپن راوت اورفوج کے تین سربراہوں قومی سلامتی مشیروزیرخارجہ وزارت داخلہ اور تمام سیکورٹی ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ میٹنگ کے دوران بھارت چین کی موجودہ صورتحال اور ملک کے اندرونی معامات پرتبادلہ خیال کیاگیاجبکہ بیجنگ میں بھی وزیردفاع وزیرخارجہ فوج کے تینوں سربراہوں کی اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں بھارت کے ساتھ معاملات کوحل کرنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیاگیا۔ماہرین کے مطابق لداخ میں پیکانگ سیکٹر میں دونوں ممالک کی فوج ایک دوسرے کے سامنے کھڑی ہے اور معامولی سی بھی چنگاری ایک بہت بڑے آگ کوجنم دی سکتی ہے ۔چین نے تبت ،کاشگر میں زمین سے ہوا میں مار کرنے والے میزائل نصب کردیئے جبکہ چین فنگر فور سے فنگر آٹھ تک ابھی بھی فوجی انخلاء کرنے سے صاف انکار کررہاہے ۔بھارت چین کے مابین کشیدگی میں اضافہ اور اشتعال انگیز بیانات سامنے آ نے پراقوام متحدہ اور روس نے دونوں ممالک پرزور دیاکہ وہ صبرتحمل دور ندیشی کامظاہراہ کرکے خطے میں امن قائم رکھنے میںاپنارول ادا کرے اورسرحدی معاملے کوبات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں