دسویں جماعت کے بائی اینول امتحان کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں یاپرموش دی جائے /امیدوار
سرینگر /21اگست/اساتذہ کو 8گھنٹے طلبہ وطالبات کے ساتھ گزارنے کی تلقین کرتے ہوئے تعلیم کے کمشنر سیکریٹری نے کہاکہ سالانہ امتحان کے بعد جس استاد کی کارکردگی نمایاں ہوگی اس سے اعزاز سے نوازا جائیگا ۔اور جن اساتذہ کی کارکردگی مایوس کن ہوگی ان کے خلا ف کارروائی عمل میں لانے سے گریز نہیں کیاجائیگا ۔اساتذہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ نونہالوں کے مستقبل کوتابناک بنانے کی خاطر اپنارول ادا کریں ۔اے پی آ ئی کے مطابق تعلیم کے کمشنرسیکریٹری ڈاکٹراصغرسامون نے استاذہ پرزوردیاکہ وہ اپنے گھروں سے باہرنکل کر طلبہ وطالبات کے ساتھ 8گھنٹے گزارے اور انہیں درس وتدریس سے آراستہ کرنے کے لئے اپنی خدمات انجام دے ۔کمشنرسیکریٹری نے کہاکہ اساتذہ کوقوموںکے میمار کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دینی ہوگی اساتزہ اس بات سے بخوبی آگاہ ہے کہ وبائی بیماری کے باعث طلبہ وطالبات درس وتدریس میں شامل نہ ہوسکے اب اَن لاک ڈاون کاسلسلہ ہے اوراساتذہ سماجی دوری کورکھتے ہوئے کمنٹی سطح پردرس وتدریس کے سلسلے میں بھی اپنی خدمات انجام دے سکتے ہے جبکہ آن لائن بھی اساتذہ درس وتدریس کی کارروائیاں انجام دے سکتے ہے۔انہوں نے کہا کہ جس استادکی کارکردگی سالانہ امتحان کے بعد نمایاں ہوگی اس سے اعزاز سے نوازا جائیگا اورجن اساتذہ کی کارکردگی مایوس کن ہوگی ان کے خلاف کارروائی عمل میں لانے سے بھی گریز نہیں کیاجائیگا۔ ادھربائی اینول دینے والے امیدواروں نے اس بات پرحیرانگی کامظاہرا رہ کیا کہ سرکار نے ریگولر طلبہ وطالبات کے سالانہ امتحان لینے کی تیاری شروع کردی ہے لیکن دوسری جانب دسویں جماعت کے بائی اینول امتحان لینے کے لئے ابھی تک کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی جبکہ امیدواروں سے فیس کئی ماہ پہلے وصول کیاگیاہے اور ابھی تک بائی اینول امتحان لینے کے ضمن میں اقدامات نہیں اٹھائے گے اور نہ ہی ماس پرموش کے لئے اقدامات اٹھائے گئے بائی اینول امتحان دینے والوں نے کہا کہ اگررواں برس کے چند ماہ کے دوران ان کاامتحان لینے کے لئے اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو ان کاپورا ایک سال ضائع ہوگا جسکی تمام تر ذمہ داری بورڈآف اسکول ایجوکیشن اور جموںوکشمیرانتظامیہ پرعا ئد ہوگی ۔
83