کشمیر سیاحت کے شعبے میں "سنہری دور" کا مشاہدہ کر رہا ہے ،پچھلے چند ماہ میں 80 لاکھ سیاح وارد کشمیر 99

تعمیراتی سرگرمیوں پرسست رفتاری پرکام جاری رکھنے پر لیفٹنن گورنر نے ناراضگی ظاہر کی

عوامی مشکلات کاازالہ کرنے اور دفتری طوالت کوکم سے کم کرنے کا افسروں کودیا مشورہ
سرینگر /21اگست/تعمیراتی کاموں کوانجام دینے کے دوران سست رفتاری پر لیفٹنن گورنر نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے سرکاری افسروں پرزور دیا کہ وہ میٹنگوں میں شامل ہونے کے دوران نہ صرف ہوم ورک کرکے آ ئے بلکہ بیک ٹو ولیج کے تیسرے پروگرام کویقینی بنانے کے سلسلے میں تعمیراتی کاموں اور عوامی مشکلات کاازالہ کرنے کی خا طر حتمی لائن کھینچ دے تاکہ میٹنگوں کے دوران لئے جانے والے فیصلوں پر عمل درآمد ہوسکے ۔اے پی آ ئی کے مطابق جموں کشمیرکے لیفٹنن گورنر منوج سنہا نے ریاسی کادورہ کرنے کے دوران تعمیراتی سر گرمیوں پر سست رفتاری کے ساتھ کام جاری رہنے پر اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ کسی بھی پرجیکٹ کو مکمل کرنے کے لئے ایک حد مقرر کی جاتی ہے تا ہم جموںو کشمیر میںتعمیراتی سرگرمیوں کو وقت پرمکمل کرنے کے لئے واضح کے گئے قوائد وضوابط کوعملایا نہیں جارہاہے ۔لیفٹنن گورنر نے سرکاری افسروں پرزور دیاکہ وہ میٹٹنگوں میں شامل ہوتے وقت پوری تیاری کرکے آ ئیں اور تمام تعمیراتی سرگرمیوں یاعوامی مسائل کے بارے میں جانکاری فراہم کریں۔لیفٹنن گورنر نے کہاکہ بیک ٹو ولیج کے پہلے دو پروگراموں کے دوران جن تعمیراتی پروجیکٹوں کو ہاتھ میں لینے کا لوگوں سے وعدہ کیاگیا اور عوامی مشکلات کاازلہ کرنے کے سلسلے میں جویقین دہانیاں دی گئی ہے ان کے بارے میں پوری تفصیلات فراہم کی جانی چاہئے انہوں نے کہا کہ بیک ٹو ولیج کے تیسرے پروگرام کے دوران تعمیراتی سرگرمیاں انجام دینے اور عوامی مشکلات کاازلہ کرنے کی خا طر ایک لائن کھنچی جائے تاکہ وقت پر تعمیراتی سر گرمیاں انجام دینے کے ساتھ ساتھ عوامی مشکلات کاازالہ ہوسکیں ۔ایل جی نے سرکاری دفتروں کے باہرلوگو ںکی کثیرتعداد جمع ہونے پر سخت نارضگی ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ سرکاری دفتروں میں طوالت کاسلسلہ اب بھی جاری ہے۔ انہوںنے کہا کہ اداروں میں ملازمین کی تعیناتی عوامی مشکلات کاازلہ کرنے کے خاطر ہی عمل میں لائی جاتی ہے اور جب عوام ہی مصائب ومشکلات سے مبتلاہوتو سرکا بے معنیٰ رہ جاتاہے ۔انہوںنے اس بات پربھی فکرمندی کااظہارکیاہے کہ کن وجوہات کی بناء پر کسانوں کو کریڈیٹ کارڈ فراہم نہیں کے گیئے اور کم تعداد میں کسان کریڈیٹ کارڈ اجراء کرنے سے یہ بات عیاں ہورہی ہے کہ مالیاتی ادارے بھی سنجیدگی کامظاہراہ نہیں کررہے ہیں اور متعلقہ ادارے اپنے فرائض منصبی انجام دینے میں سنجیدگی کامظاہراہ نہیں کررہے ہیں ۔لیفٹنن گور نر نے تمام سرکاری اداروں کے سربراہوں پرزور دیاکہ وہ متحرک ہوجائیں اور اداروں میں نئی جہت اورنئی روح پھونکنے کے لئے اقدامات اٹھانے کام چور اور غیرسنجیدگی کامظاہراہ کرنے والے افسران یاان کے ماتحت عملے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں