رشتہ داروں کاپُرامن احتجاج،بازیابی کیلئے پولیس مددطلب
سری نگر:21،اگست/ماہ جون میںگاندربل کے نارہ ناگ پہاڑی علاقہ میں کوہ پیمائی کے دوران پُراسرار طورپر لاپتہ ہوئے بمنہ کے نوجوان اسکالرہلال احمدڈار کے رشتہ داروں نے جمعہ کے روز پھراس کوبازیاب کرنے کیلئے پولیس کی مددطلب کی ۔جے کے این ایس کے مطابق تقریباً2 مہینوں سے لاپتہ ہلال احمدڈار کے رشتہ داروں نے جمعہ کی صبح پریس کالونی سری نگرکے احاطے میں آکر پُرامن احتجاج کیا۔احتجاج میں شامل زیادہ ترخواتین نے ہاتھوں میں پلے کارڈس اُٹھارکھے تھے ،جن پرپولیس سے ہلال احمدکی بازیاب میں مددکرنے کی اپیل کی گئی ۔ایک پلے کارڈ پرڈی جی پی کے نام لکھاگیاتھاکہ ہلال معصوم اوربے گناہ ہے ،ایک اورایسے ہی پلے کارڈ پررقم تھا’ہلال احمدکی پُراسرارگمشدگی کے معاملے کی ’سی آئی ڈی ،یاسی بی آئی ‘کے ذریعے تحقیقات کرائی جائے ۔خیال رہے مذکورہ پی ایچ ڈی اسکالر کی پُراسرارگمشدگی کے کچھ روز بعدآئی جی پی کشمیر وجے کمار نے یہ انکشاف کیاتھاکہ ہلال احمدڈار نے جنگجوتنظیم حزب المجاہدین میں شمولیت اختیارکی ہے ۔معلوم ہواکہ ماہ جون2020کی14تاریخ کوبمنہ سری نگر کارہنے والاپی ایچ ڈی اسکالر ہلال احمدڈار اپنے کچھ دوستوں کیساتھ ضلع گاندربل کے نارہ ناگ پہاڑی علاقہ میں ٹریکنگ یاکوہ پیمائی کے بعدپُراسرار طورپرلاپتہ ہوگیا،اوراسکی اطلاع اسکے دوستوں نے ہلال کے گھروالوں کودی ۔اہل خانہ نے پولیس کے پاس جاکر ہلال احمدکی گمشدگی سے متعلق رپورٹ درج کرادی ،تاہم اس معاملے نے اُسوقت ایک نیاموڑ لیا،جب آئی جی پی کشمیر وجے کمارنے 23جون کویہ انکشاف کیاکہ ہلال احمدلاپتہ نہیں ہوا ہے بلکہ وہ حزب المجاہدین میں شامل ہوگیاہے ۔جے کے این ایس