نظم "وادی دلفریب واڑون" 0

نظم “وادی دلفریب واڑون”

غلام رسول شاداب

کوہساروں، مرغزاروں کا وطن
دلفریب و خوب صورت واڑون
خوب تر ہے دلنشیں ارضِ بریں
جس کے ہیں چا روں طرف کوہ و دمن
نام ہے جس اک ضلعے کا کشتواڑ
اس کی ہی تحصیل اک ہے واڑون
داسبال اور سکھنئی ہیں سرحدیں
اور پندرہ گاؤں کا ہے یہ بطن
وادئ کشمیر سے کچھ کم نہیں
اپنی یہ چھوٹی سی وادی واڑون
سیر کرنے کا جنہیں بھی شوق ہے
کیوں نہ آنے کو کرے یاں ا ن کا من
مثلِ حورِ عین ہے آتی نظر
خوب رو اپنی یہ وادی واڑون
داسبال، انشن یہ مونگلی ، آفتی
ساتھ میں ہیں جن کے برائین، ژوئی درمن
بسمنہ،مرگی ، کزز اور سکھنئ
خطہء جنت نشاں ہیں من وعن
پیش کرتے ہیں نظارہ خوب کیا
وورِوَن، بھاٹہ، گزر، ملواڑون
ہیں رِکنِواس اور گُمری پاس پاس
ایک نرگس ہے تو اک ہے یاسمن
اک کھلا میدان دیکھا” کاوییڑ”
جو بنا سیّاحوں کا ہے اب وطن
واڑون کے درمیاں سے ہے رواں
ایک دریا جانبِ مڑو اہ دچھن
لوگ محنت کش یہاں کے ہیں بہت
کام میں ہی بس وہ رہتے ہیں مگن
خُلق سے آراستہ ہیں لوگ سب
خوب ہے مہماں نوازی کا چلن
واڑون نے جب منایا فیسٹیول
حِظ اٹھانے آ گئے سب مرد وزن
ترنبہ کی روٹی کی دوں میں کیا مثال
کھا کے بنتا ہے سڈول اس سےبدن
توشی چادر کی ہے شہرت ہر جگہ
ہو گیا اس سے اجا گر یاں کا فن
راحدہ جی اور مظّفر مرحبا
آپ نے روشن کیا نامِ وطن
کے اےایس میں ہو گئے تب کامیاب
علم سے پوری دکھائی جب لگن
پاس کر کے افسری کا امتحاں
رنگ لاۓ ان کے سارے ہی جتن
وہ بنے پہچان اس خِطّے کےہیں
جو ہے خطّہ واڑون مڑواہ دچھن
رابطہ کشمیر سے اپنا جڑا
ابتدائی ہے پڑاؤ اب گاورن
بد نصیبی ہے ہماری بس یہی
موسمِ سرما یہاں ہے دل شکن
ہو گیا شاداب کا دل شادماں
دیکھ کر وادی کا اپنی بانکپن
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
غلام رسول شاداب، مڑواہ (کشتواڑ)
رابطہ، 9103196850

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں