آنگن کی ندیا 0

آنگن کی ندیا

پریم ناتھ شادؔ

دور اس پر بت سے چلی آئی
تھکی ہاری
کل کل کرتی
من کی شانتی
میرے آنگن کی بہتی ندیا
میں تیرا آبھاری ہوں
تو گھر کے گلدانوں میں
کھلے گلابوں کو
پلاتی امرت جل
پیاس بجھاتی پیاسوں کی
دودھ پیتے بچوں کو سنائی لوری
نہلاتی تپتی دھوپ میں
منہ کھولے چڑیا مینا کو
ہریالی دیتی کھیتوں کو
میرے آنگن کی بہتی ندیا
����
میں پھر آؤں گا
گلے لگاؤں گا پھر تم کو
گھائل من دکھلاؤں گا
ساری پیاس بجھاؤں گا
کھویا راحت پاؤں گا
تو نہ جانا
رخ نہ بدلنا
میرے آنگن میں بہتی رہنا
پریم ناتھ شاد

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں