ترا پیغام آیا ہے دسمبر کے مہینے میں 0

نعتِ رسولِ مقبول

پرویز مانوس
کرتا ہوں صُبح و شام میں مدحت رسُولؐ کی
دل میں بسی ہے اس طرح اُلفت رسُولؐ کی
قبضہ ہے گرچہ ذہن پر افکارِ وقت کا
لیکن ہے میرے دل پہ حکومت رسُولؐ کی
خوابوں میں بڑھ کے مُہرِ نبوت کو چوُم لوں
تڑپا رہی ہے یوں مجھے فُرقَت رسُولؐکی
ہر سُو جو ایک نُور فضاء میں تھا جلوہ ریز
تھی رشکِ ماہتاب وہ صورت رسُولؐ کی
یہ معجزہ کہ رہتے ہوئے جھونپڑے میں بھی
ظاہر ہوئی جہان پہ عظمت رسُولؐ کی
طائف میں سنگ پھینکنے والوں کو دی دُعا
کس درجہ دلنواز تھی فِطرت رسُولؐ کی
یوں رب سے گفتگو شبِ معراج میں ہوئی
جاگی مائکہ میں بھی رغبت رسُولؐ کی
آس لگائے یہ بیٹھے ہیں حشر میں
ہو گی نصیب ہم کو شفاعت رسُولؐ کی
مال و متاع اُن کو ملے، مانگتے ہیں جو
مانوس صرف چاہے گا قُربت رسُولؐ کی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں