غلام قادر بیدار
8//اکتوبر/ندائے کشمیر/
تاریخی قصبہ چرارشریف سے تعلق رکھنے والے مشہورصوفی بزرگ و شاعر وادیب حاجی غلام احمد دلبر ساکنہ روضبل چرار شریف آج اعلیٰ الصبح بروز اتوار 8 اکتوبر قریب96 سال کی عمر میں داعی اجل لبیک کر گیے اطلاع ملتے ہی چرارشریف اور مضافات سے تعلق رکھنے والےعزیز وقار اور ادب نواز ہزاروں کی تعداد میں روضہ بل پہنچ گئے دلبر صاحب کا نماز جنازہ بعد ظہر خانقاہ ریشیہ اویسی کے احاطے میں ادا کیا گیا۔ مرحوم کی شاعری پر مبنی 14 مختلف کتابیں ابتک شایع ہوئی ہے جوکہ سبھی کشمیری زبان کی ترجمانی اور آبیاری کے لیے بہترین ادبی سرمایہ ہے۔ مرحوم غلام احمد دلبر سنہ1929میں پیدا ہویئے اور انکی منظوم شاعری پر مبنی پہلی کتاب 1965 میں شایع ہوئی تھی مرحوم کی شاعری پر محفوظ مشہور 50 منقبت اولیا نامور گلوکاروں کی زبان میں پہلے ھی ریکارڈ کیے گیے ھے۔ آج نندہ ریشی کاروان ادب چرارشریف کے سربراہ حاجی غلام نبی اور سیکٹریرئ ثناءاللہ صنوبر کی سربراہی میں ایک تعزیتی نشست منعقد ہوئی جس میں کاروان سے وابستہ درجنوں ادب نوازوں اور دردمندوں نے مرحوم کو یاد کرتے ہوئیے انھیں خراج عقیدت پیش کیا۔۔ درایں اثنا کشمیر مرکز ادب کے پریذڈنٹ ڈاکٹر غضنفر کی سربراھی میں ایسی طرح کی ایک اور نشست منعقد ہوئی جبکہ شیخ العالم ریسرچ کمیٹی کلچرل فورم بڈگام اور دوسری درجنوں ادبی تنظیموں نے مرحوم دلبر صاحب کو اپنے طور سے منعقد تعزیتی نسشتوں کے دوران خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انکے حق میں دعائیہ مغفرت مانگی۔
0