ساگر کلچرل فورم ژکر پٹن کی جانب سے 0

کشمیری طلباء پر حملہ غیر انسانی، انتہائی قابل مذمت

ادارے طلباء کے کیریئر کو تشکیل دینے کے لیے ہوتے ہیں/جی اے میر
سری نگر15 ستمبر /کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے رکن غلام احمد میر نے جمعہ کے روز زور دے کر کہا کہ اداروں کا مقصد طالب علم کے کیریئر کو رنگ، علاقہ یا مذہب سے قطع نظر کرنا ہوتا ہے، جبکہ پنجاب کی دیش بھگت یونیورسٹی میں داخلے کی منتقلی کے معاملے پر طلباء پر حملے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔کشمیر نیوز سروس کو موصولہ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سی ڈبلیوں سی ممبر نے کہا کہ یونیورسٹیوں کو رنگ، علاقہ یا مذہب کی بنیاد پر طلباء کو ڈرانے کے لئے استعمال نہیں کیا جانا چاہئے، یہ طلباء کے کیریئر کی تعمیر اور بہترین تعلیم فراہم کرنے کے لئے ہیں۔ میر نے طلباء پر حملہ اور گرفتاری کی شدید مذمت کی اور پنجاب حکومت پر زور دیا کہ وہ طلباء کو ڈرانے دھمکانے پر دیش بگھت یونیورسٹی کی انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی کرے۔طالب علموں کا داخلہ ایسے کالج میں منتقل کرنے کا یونیورسٹی کا اقدام جس کے پاس انڈین نرسنگ کونسل اور پنجاب نرسنگ رجسٹریشن کونسل کی طرف سے اجازت نہیں ہے جیسا کہ رپورٹ کے بغیر منطق ہے، اگر ایسا ہوتا تو کالج کے حکام جان بوجھ کر طالب علموں کا تعلیمی کیرئیر تباہ کر رہے ہیں۔ CWC ممبر نے کہا کہ جموں و کشمیر سے باہر اپنی تعلیم مکمل کرنے کے لیے اپنے والدین کی محنت کی کمائی خرچ کرنے کے بعد۔میں پنجاب حکومت پر زور دوں گا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کرے اور دیش بھگت یونیورسٹی اور دیگر اداروں کو ہمارے طلباء کے کیریئر کو برباد کرنے کی اجازت نہ دے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ یونیورسٹی مقررہ رہنما خطوط کے مطابق چلتی ہے نہ کہ انتظامیہ کی خواہش کے مطابق، CWC ممبر نے زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ دیگر ریاستوں میں زیر تعلیم جموں و کشمیر کے طلباء کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں