سرینگر/ندائے کشمیر/
مراز ادبی سنگم کی طرف سے مراز کے واٹس ایپ گروپ پر ڈاکٹر عزیز حاجنی کی دوسری برسی پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں مراز ادبی سنگم کے صدر علی شیدا نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور گروپ میں شامل ممبران سے انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کی درخواست کی۔پروفیسر نثار ندیم نے ان کی ادبی خدمات پر ایک مکالہ پیش کیا۔ انہوں نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوۓ کہا کہ ڈاکٹر عزیز حاجنی ادیبوں کے قدر شناس تھے۔ ڈاکٹر سوہن لال کول نے انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہٮ۪ٖے کہا کہ ڈاکٹر حاجنی نے کشمیری زبان کی تعمیر و ترقی کیلٔے جدو جہد کی اور مختلف مشکلات کا سامنا کیا۔ وجے ولی نے کہا کہ عزیز حاجنی ہر کسی کو پروگرام میں شمولیت کا موقع فراہم کرتے تھے۔ راجہ یوسف نے کہا بحیثیت سیکریٹری کلچرل اکیڈمی انہوں نے پیچھے مُڑ کے دیکھا ہی نہیں بلکہ کلچرل اکیڈمی کی بحالی میں انہوں نے سب سے بڑا رول ادا کیا۔ یوسف جہانگیر نے کہا کہ ڈاکٹر عزیز حاجنی کی ادبی خدمات، تحقیق، تنقید، ترجمہ یا انکی لسانی تحریک پر ایک ہی میٹنگ میں روشنی ڈالنی نا ممکن ہے۔ لہذا انہوں نے عزیز حاجنی کی تنقیدی بصیرت پر ایک مقالہ پیش کیا۔ مشتاق ضمیر نے کہا کہ ڈاکٹر عزیز حاجنی نے ہر کسی کے دل میں اپنا مقام قایم کیا ہے۔ اوتار ہگامی اور ناصر منور نے کہا کہ انکی خدمات کو ہمیشہ یاد کیا جاٖے گاعبد الرحمان فدا نے کہا کہ ادیبوں اور شاعروں کو جو پزیراٖی انہۅں نے کی شاید ہی کسی اور سے وہ ممکن ہے۔ غلام محمد دلشاد، ڈاکٹر شوکت شفا اور منظور خالد نے انہیں منظوم خراج عقیدت پیش کیا۔ ڈاکٹر شفقت الطاف نے کہا کہ وہ عظیم کلچرل ایکٹیوسٹ اور سکالر تھے۔ پروفیسر شاد رمضان نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عزیز حاجنی نے ہر شعبے اور ہر مکتبہ میں کشمیری زبان کی لسانی تحریک چلائی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ بار بار یہ احساس جگاتا تھا کہ میں ایک سچا کشمیری ہوں، میری پہچان کشمیری ہے اور ہماراکشمیری ادبی سرمایہ اور ہمارا ادب عظیم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی شعور نے انہیں اپنی عظمت کا احساس دلایا۔مراز ادبی سنگم کے صدر علی شیدا نے کہا کہ وہ ہمیشہ کشمیری زبان کی بات کرتا تھا اور ہر علاقہ کی نمایندگی کو ترجیح دیتے تھے۔ ڈاکٹر شیدا حسین شیدا، نعیم احمد خان، ڈاکٹر گلزار، اشرف راوی، رشید سرشار، بشیر زایر، اسداللہ اسد ، پروفیسر لون امتیاز کے علاوہ معتدد ادیبوں اور قلمکاروں نے کشمیری زبان اور لسانی تحریک کے عظیم رہنما ڈاکٹر عزیز حاجنی کو خراج عقیدت پیش کیا۔
0