کھیل نہ صرف تفریح کا ایک ذریعہ ہے بلکہ ہنروتجربے کو بھی تشکیل دیتا ہے:منوج سنہا 0

کئی لوگوں کے پیٹ میں درد ہے جنہوں نے سرکاری خزانے کولوٹا ے

80%لوگ موجودہ نظام سے خوش عوام کوہرطرح کی سہولیت دستیاب

جب بھی الیکشن کمشن آف انٰڈیابگل بجادیگا اسمبلی الیکشن کے لئے سرکار اپنی خدمات انجام دیگی /منوج سنہا

سرینگر/ 11ستمبر/ 2014کے بعد ملک میں زمینی سطح پربدلاؤ آ نے کاعندیہ دیتے ہوئے جموں و کشمیر کے ایل جی نے کہاکہ 80%لوگ اگررائے شماری کی جائے تو موجوہ انتظامیہ سے خوش ہیں اور الیکشن نہیں چاہتے ہیں تاہم کئی لوگوں کے پیٹ میں درد ہے جنہوں نے سرکاری خزانے کولوٹا ے۔جموں و کشمیربینک کوتباہی کے دہانے پرپہنچادیاہے وہ عوام کوگمراہ کرنے کاکوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ اے پی آ ئی نیوز کے مطاق جموں و کشمیرکے لیفٹننٹ گورنر نے فائنانشل اکاونٹس سوسائیٹی کے ایڈشن کاافتتاح کرتے ہوئے انٹرنیشنل کنوکیشن سینٹر میں منعقدکی گئی تقریب پرتقریر کرتے ہوئے کہاکہ جموںو کشمیر ایک نئے دور سے گزر رہاہے 5اگست 2019کے بعد جموں وکشمیرمیں تعمیروترقی کے ایک نئے دور کاآغاز ہوچکاہے اورعوام کو ہرطرح کی سہولیت فراہم کرنے کے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ۔ایل جی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وقت پرجموں وکشمیرمیں اسمبلی الیکشن ہونگے اوراس سلسلے میں کسی کوشک وشبہ کرنے کی گنجائش نہیں۔ انہوں نے کہاالیکشن کمشن آف انڈیاجب بھی فیصلہ لے گاجموںو کشمیر سرکار اپنی خدمات انجام دینے کے لئے تیار ہے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایل جی نے کہاکہ عوام اورانتظامیہ کے مابین دوریوں کوختم کرنے کی ضرورت ہیں ۔ عوام کوانتظامیہ دہلیز پرملنی چاہئے جسکے لئے ہم نے اقدامات اٹھائیں۔انہوںنے کہاکہ جن لوگوں نے جموںو کشمیر کے لوگوں کوتباہی کے دہانے پرپہنچادیاوہی جموںو کشمیرمیں انتخاب کامطالبہ کررہے ہے اور ایسے لوگوں کوسرکار میں رہنے کی کوعادت پڑگئی ہے تاکہ وہ اپنے لئے ہرایک سہولیت حاصل کرسکے ۔انہوںنے کہاکہ سرکاری نظام کوبہتربنانے کے لئے جموںو کشمیرکے چیف سیکریٹری کارول اہمیت کاحامل ہے بدعنوانیوں کوجڑسے اُکھاڑپھینکنے کے لئے اقدامات اٹھانے کا عندیہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا بہت کچھ کیاگیاہے اور مزیدکچھ کرناہوگا اس سلسلے میں کسی بھی طرح کی ہچکچاہت محسوس نہیں کی جائیگی۔ انہوں نے تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ جموںو کشمیر میںاگر رائے شماری کرائی جائے تو 80%لوگ موجوہ نظام کی نمائندگی کرائے گے ۔2014کے بعد ملک میں بدلاؤ آگیاہے اب مرکز کی جانب سے جورقومات لوگوں کی فلاح وبہبودتعمیروترقی کے لئے فراہم کی جاتی ان کاسہی استعمال کیاجاتاہے ،جبکہ ماضی میں مرکز کی جانب سے اگرایک روپیہ فراہم کیاجاتا تھاتو 14فیصد عام انسان تک نہیں پہنچتے تھے۔ ایل جی نے کہاکہ شراب کی لئے جب لائسنیں اجراء کی جاتی تھی توجموں وکشمیرکودس کروڑکی امدانی حاصل ہواکرتی ہے، جبکہ موجودہ نظام میں اسطرح ی کارروائی عمل میںلانے سے 313کروڑروپے حاصل کئے گئے ۔سمارٹ میٹر نصب کرنے کی حمایت کرتے ہوئے انہوںنے کہاایسے لوگ سمارٹ میٹروں کی مخالفت کرتے ہیں جوکسی نہ کسی طرح متواسطہ طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں؁نے کہابجلی فراہم کرنے کے لئے بیس ہزا رکروڑروپے کاجموںو کشمیر کی سرکار نے قرضہ اٹھایاہے او رجب تک نہ یہ رقومات اداکی جائے جموںو کشمیرکوبجلی کیسے فراہم کی جاسکتی ہے ۔انہوںنے کہاہمیں اپنی سوچ میں تبدلی کرنی ہوگی اگرہم صحیح صورتحال کااحاطہ نہ کرسکے توجموںو کشمیرکیسے ترقی کی راہوں پرگامزن ہوگی ۔ایل جی نے تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے کہا شفافیت لازمی امرہے اور شافیت کے بغیرجمو ںوکشمیر ترقی کی منزلوں پرگامزن نہیں ہوگی ۔5اگست 2019کے فیصلے کوصحیح ٹھراتے ہوئے ایل جی نے کہا جموںو کشمیرایک نئے دور میں داخل ہوچکاہے ہمیں حقیقت کااعتراف کرناہوگابدلاؤ اب زمینی سطح پردکھائی دے رہاہے لوگ موجودہ انتظامیہ سے مطمئن ہیں اور انہیں ہرطرح کی سہولیت فراہم کی جارہی ہیں اور اسکے لئے سرکار بھی سنجیدہ ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں