راجھستان یونیورسٹی میں غنڈوں کاکشمیری طلاب پریلغار 0

راجھستان یونیورسٹی میں غنڈوں کاکشمیری طلاب پریلغار

2زخمی ، 15گرفتار ،کیس درج تحقیقات شروع
سرینگر/ 26اگست/ملک کی مختلف ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں کی یونیورسٹیوں تربیتی کالجوں میں کشمیری طلاب پرحملوں کاسلسلہ جاری راجھستان کے میوات یونیورسٹی میں کشمیری طلاب پرحملہ 15طالب علموں کوپولیس نے امن امان میں رخنہ ڈالنے کے الزام میں گرفتارکیا،جبکہ زدکوب کے دوران دوکشمیری طالب علم زخمی بھی ہوئے۔ کشمیر سٹوڈٹنٹس نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ یونیورسٹی کے مسئلے میں دوطالب علموں کے درمیاں توتو میں میں شروع ہوئی جسکے بعد اس مسئلے کوسلجھایاگیاتاہم یونیورسٹی سے باہرکئی افراد یونیورسٹی کے ہوسٹل میں داخل ہوئے او رکشمیری طلبہ پریلغار کی ۔پولیس نے حملہ آوروں کے بجائے کشمیری طلاب کی گرفتاری عمل میں لائی ۔اے پی آئی نیوز کے مطابق کشمیری طلاب، مزدوروں، تاجروں پرملک کی مختلف ریاستوں مرکزی زیر انتظام علاقوںمیںحملوں کانہ تھمنے والاسلسلہ اب بھی جاری ہے۔ چتود گڑھ راجھستان کی یونیورسٹی کاماحول اس وقت درہم برہم ہوا جب 25اگست عشیاء کے کھانے اورہوسٹل کے ڈائینگ ہال میں کھانا کھانے کے وقت د وطلبہ کے مابین توںتوں میں میں ہوئی تاہم ڈائننگ ہال میں موجو ددیگرطلبہ نے اس معاملے کورفاع دفاع کرکے سلجھایاجب تمام طلاب کھانا کھانے کے بعد اپنے اپنے کمروں میں چلے گئے تو میوات چتود گڑھ راجسھتان یونیورسٹی سے باہر کئی افرادیونیورسٹی کے ہوسٹل میںداخل ہوئیے کشمیری طالب کوپہلے تنگ کیاجب اسپریونیورسٹی میں زیرتعلیم کشمیری طلبہ نے اعتراض کیاتوغنڈوں نے انہیںزدکوب کرناشروع کیاجسکے نتیجے میںدوطالب علم زخمی ہوئے ۔یونیورسٹی کے ہوسٹل میں کشمیری طلبہ کی چیخ وپکاراگرچہ دوردورتک سنائی دی تاہم غنڈوںنے ان کاپیچھانہ چھوڑا۔یونیورسٹی کے کمپس میں پولیس داخل ہوئے او رکشمیری طلبہ کوگرفتارکرکے ان کے خلاف نقاس پیداکرنے کے الزام میں انہیں سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا ۔ سٹوڈنٹس یونین نے اس بات کی تصدیق کی کہ کشمیر ی طلاب کسی بھی طرح کے تصادم میں ملوث نہیں ہے اور انہیں جان بوجھ کر نشانہ بنایاجارہاہے ۔انہوںنے کہاکہ ڈائنگ ہال میں جومسئلہ پیش آیاتھا اس سے نبہایاگیا تاہم یونیورسٹی کے ہوسٹل میں غنڈے جویونیورسٹی میں زیرتعلیم نہیںہے داخل ہوئے اور انہوںنے کشمیری طلبہ کوزدکوب کرنا شروع کیا۔راجھستان پولیس نے اس بات کی تصدیق کی یونیورسٹی میں تصادم ہوا ہے اور کئی طلبہ کی گرفتاری عمل میں لائی گئی سی سی ٹی وی فوٹییج کاجائزئہ لیاجارہاہے جوکوئی بھی اس تصادم میں ملوث ہوگااسے کیفرکردارتک پہنچانے میں کوئی کسرنہیں چھوڑدی جائے گی۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے بھی تصادم کی تصدیق کرتے ہوئے کہا پولیس نے کیس درج کیاہے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ انتظامیہ نے بھی انکوری ٹیم مقررکی ہے آنے والے 24گھنٹوں کے دوران تمام حقائق منظرعام پرلائے جائینگے۔ ادھرراجھستان کی یونیورسٹی میں زیرتعلیم طلاب کے والدین نے جموںو کشمیرکے ایل جی منوج سنہا چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارون کمارمہتا ڈی جی پی سے مطالبہ کیاکہ اس معاملے میں مداخلت کرے او رکشمیری طلبہ پرحملہ کرنے والوں کوسزادلانے کے لئے اپنے اثررسوخ کواستعمال کرے اورکشمیری طلبہ پرحملوں کے سلسلے کورکوانے کے لئے ٹھوس بنیادوںپراقدامات اٹھائیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں