حکومت کی کوششوں کی وجہ سے مسلح افواج کے زیر استعمال زیادہ تر ہتھیار ہندوستان میں بنائے جاتے ہیں
سرینگر /21اگست / خود انحصاری نہ صرف معیشت کو مضبوط کرتی ہے بلکہ روزگار کے مواقع میں بھی بہت اضافہ کرتی ہے کی بات کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ گزشتہ 9 سالوں میں دفاعی شعبے کو ’’آتمنمبر ‘‘ بنانے کی طرف بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفاعی ساز و سامان کی درآمد پر انحصار ہندوستان کی اسٹریٹجک خود مختاری میں رکاوٹ ہے۔ درآمدات تجارت کے توازن کو بری طرح متاثر کرتی ہیں جو ہماری معیشت کے لیے نقصان دہ ہے ۔ سی این آئی کے مطابق ایک نجی ٹی وی نیوز چینل کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ خود انحصاری نہ صرف معیشت کو مضبوط کرتی ہے بلکہ روزگار کے مواقع میں بھی بہت اضافہ کرتی ہے۔ہندوستان کی G20صدارت پر راجناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ بین الاقوامی برادری میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے قد کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے خارجہ پالیسی میں ہندوستان کے نقطہ نظر میں ’’غیر الائنمنٹ سے کثیر الائنمنٹ‘‘کی طرف تبدیلی کے بارے میں بات کی۔وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ دفاعی شعبے نے گزشتہ نو سالوں میں خود انحصاری کے حصول کی طرف بڑی پیشرفت کی ہے اور مسلح افواج کے ذریعہ استعمال ہونے والے زیادہ تر ہتھیار ہندوستان میں بنائے جاتے ہیں۔’آتمنیربھارت ‘کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ خود انحصاری کے بغیرہم اپنے قومی مفادات کے مطابق عالمی مسائل پر آزادانہ فیصلے نہیں لے سکتے۔انہوں نے کہا ’’دفاعی ساز و سامان کی درآمد پر انحصار ہندوستان کی اسٹریٹجک خود مختاری میں رکاوٹ ہے۔ درآمدات تجارت کے توازن کو بری طرح متاثر کرتی ہیں جو ہماری معیشت کے لیے نقصان دہ ہے۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ گزشتہ نو سالوں میں دفاعی شعبے نے خود انحصاری کے حصول کی طرف بڑی پیش رفت کی ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کی کوششوں کی وجہ سے مسلح افواج کے زیر استعمال زیادہ تر ہتھیار ہندوستان میں بنائے جاتے ہیں۔ راجناتھ سنگھ نے کہا ’’ہم نان الائنمنٹ پر یقین نہیں رکھتے۔ ہم ایشو بیسڈ ملٹی الائنمنٹ پر یقین رکھتے ہیں۔ آج ہماری سوچ فراری نہیں ہے، بلکہ پرو ایکٹو اور عملیت پسند ہے۔ فیصلے کرتے ہوئے، اب ہم قومی مفاد کی طرف رہنمائی کر رہے ہیں۔بغیر کسی دباؤ کے فیصلے کرنا‘‘۔ سنگھ نے نشاندہی کی کہ حکومت کی کوششوں کی وجہ سے، ہندوستان اب سب سے اوپر کی پانچ معیشتوں میں شامل ہے اور آنے والے سالوں میں یہ 5 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 60اور 70 کی دہائیوں میں ہندوستان کا کبھی اس کی کم اقتصادی ترقی کی شرح کیلئے مذاق اڑایا جاتا تھا۔ آج ہم دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت ہیں۔سنگھ نے زور دے کر کہا کہ حکومت نے غربت کے مسئلے کو حل کیا ہے، جس کی وجہ سے نیتی آیوگ کے مطابق، پچھلے پانچ سالوں میں 13.5 کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے اوپر جا چکے ہیں۔