کلچرل اکیڈیمی کی طرف سے کثیر لسانی دیش بھگتی مشاعرے کا انعقاد 0

کلچرل اکیڈیمی کی طرف سے کثیر لسانی دیش بھگتی مشاعرے کا انعقاد

نوجوان نسل کا زبان و ادب کے ساتھ جُڑنا ایک خوش آئندہ قدم (سیکریٹری اکیڈیمی)

سرینگر/ندائے کشمیر/جمیل انصاری/

جموں اینڈ کشمیر اکیڈیمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگویجز کے اہتمام سے سمینار ہال اکیڈیمی کمپلیکس لال منڈی سرینگر میں آج کثیر لسانی دیش بھگتی مشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔مشاعرے کی صدارت معروف قلمکار اور شاعرپرویز مانوس نے کی جبکہ نامور براڈکاسٹر اور قلمکار ستیش ومل مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے ایوانِ صدارت میں تشریف فرما تھے۔ سیکریٹری اکیڈیمی شری بھرت سنگھ منہاس (جے کے اے ایس) بطورِ میزمان صدارتی ایوان میں موجود رہے۔تقریب کے آغاز میں سیکریٹری اکیڈیمی نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ اکیڈیمی نئی نسل کے قلمکاروں کو اس طرح کے پلیٹ فارم مہیا کرتے آئے ہیں اور مستقبل میں بھی مہیا کرتے رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان نسل کا زبان و ادب کے ساتھ جُڑنا خوش آئندہ قدم ہے ۔ دیشن بھگتی مشاعرے کے حوالے سے سیکریٹری اکیڈیمی نے کہا کہ بدلتے وقت کے ساتھ ساتھ ہمارے بزرگ اور نوجوان قلمکاروں کو اس طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔تقریب کے مہمانِ خصوصی ستیش ومل نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دیش بھگتی مشاعرے جوش و خروش سے ہونے مطلوب ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوان شعراء کے ساتھ ساتھ اُن بُزرگ شعراء کو بھی اِن مشاعروں میں حصہ لینے کی ضرورت ہے جو عرصہ سے صدارت کے ایوانوں میں براجمان رہے ہیں، جنکی حاضری نہ تو شعراء میں اور نہ ہی سامعین میں نظر آئی۔دیش بھگتی مشاعرے میں جن شعراء نے اپنا کلام پیش کیا اُن میں اردو زبان کے مبارک لون، شفیع شاداب، نورِ نظر، رابعہ منظور گیلانی، خوشحال فیضی، کشمیری زبان کے عنایت گُل، گلشن بدرنی، ساگر نذیر، افتخار انجم، مظفر حسین دلبر، پہاڑی زبان کے محمد عظیم خان، پرویز مانوس، مشکور احمد شاد، گلاب الدین جزائ، عقیل عباسی، سید وقار دانش جبکہ گوجری زبان کے غلام حسن شبنم، محمد رفیق زخمی، ادریس شاد، سراج الدین ثانی اور عبدالقیوم راز قابلِ ذکر ہیں۔مشاعرے کی نظامت کے فرائض ایڈیٹر شعبہ پہاڑی محمد ایوب میر نے انجام دئے جبکہ ایڈیٹر شعبہ انگریزی ڈاکٹر عابد احمد نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں